Tafseer-al-Kitaab - Al-Ankaboot : 63
وَ لَئِنْ سَاَلْتَهُمْ مَّنْ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْیَا بِهِ الْاَرْضَ مِنْۢ بَعْدِ مَوْتِهَا لَیَقُوْلُنَّ اللّٰهُ١ؕ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ١ؕ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
وَلَئِنْ : اور البتہ اگر سَاَلْتَهُمْ : تم ان سے پوچھو مَّنْ : کس نے نَّزَّلَ : اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَآءً : پانی فَاَحْيَا : پھر زندہ کردیا بِهِ : اس سے الْاَرْضَ : زمین مِنْۢ بَعْدِ : بعد مَوْتِهَا : اس کا مرنا لَيَقُوْلُنَّ : البتہ وہ کہیں گے اللّٰهُ ۭ : اللہ قُلِ : آپ کہہ دیں الْحَمْدُ لِلّٰهِ ۭ : تمام تعریفیں اللہ کے لیے بَلْ : لیکن اَكْثَرُهُمْ : ان میں اکثر لَا يَعْقِلُوْنَ : وہ عقل سے کام نہیں لیتے
اور (اے پیغمبر، ) اگر تم ان لوگوں سے پوچھو کہ کس نے آسمان سے پانی برسایا، پھر (کس نے) اس کے ذریعے سے زمین کو کہ مردہ پڑی تھی زندہ کیا تو وہ ضرور (یہی) جواب دیں گے کہ اللہ نے۔ (اے پیغمبر، ) تم کہو الحمدللہ، مگر ان میں سے اکثر لوگ عقل سے کام نہیں لیتے۔
[28] یعنی اللہ کا شکر ہے کہ تم نے اس کا اعتراف تو کیا اور تمہارا نور فطرت بجھ نہیں گیا۔ اور الحمدللہ سے یہ مطلب بھی نکلتا ہے کہ جب یہ سارے کام اللہ کے ہیں تو پھر حمد کا مستحق بھی صرف وہی ہے دوسرا کوئی نہیں۔
Top