Tafseer-al-Kitaab - Al-Ankaboot : 67
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا وَّ یُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِهِمْ١ؕ اَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُوْنَ وَ بِنِعْمَةِ اللّٰهِ یَكْفُرُوْنَ
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : انہوں نے نہیں دیکھا اَنَّا جَعَلْنَا : کہ ہم نے بنایا حَرَمًا : حرم (سرزمین مکہ) اٰمِنًا : امن کی جگہ وَّ : جبکہ يُتَخَطَّفُ : اچک لیے جاتے ہیں النَّاسُ : لوگ مِنْ : سے (کے) حَوْلِهِمْ ۭ : اس کے ارد گرد اَفَبِالْبَاطِلِ : کیا پس باطل پر يُؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں وَبِنِعْمَةِ اللّٰهِ : اور اللہ کی نعمت کی يَكْفُرُوْنَ : ناشکری کرتے ہیں
کیا انہوں نے دیکھا نہیں کی کہ ہم نے (ان کے شہر مکہ کو) پُرامن حرم بنا رکھا ہے۔ حالانکہ ان کے گردوپیش لوگ اچک لئے جاتے ہیں ؟ کیا پھر بھی یہ باطل پر ایمان رکھیں گے اور اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کرتے رہیں گے ؟
[30] مکہ کے لوگ اللہ کے گھر کے طفیل دشمنوں سے پناہ میں تھے حالانکہ سارے عرب میں فساد اور کشت و خون کا بازار گرم تھا۔ کیا کسی دیوی یا دیوتا کو یہ قدرت تھی کہ عرب کے انتہائی بدامنی کے ماحول میں مکہ کے لوگوں کو فتنہ و فساد سے محفوظ رکھتا ؟ یہ لوگ بتوں کے جھوٹے احسان مانتے ہیں اور اللہ کا سچا احسان نہیں مانتے۔
Top