Tafseer-al-Kitaab - Aal-i-Imraan : 44
ذٰلِكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الْغَیْبِ نُوْحِیْهِ اِلَیْكَ١ؕ وَ مَا كُنْتَ لَدَیْهِمْ اِذْ یُلْقُوْنَ اَقْلَامَهُمْ اَیُّهُمْ یَكْفُلُ مَرْیَمَ١۪ وَ مَا كُنْتَ لَدَیْهِمْ اِذْ یَخْتَصِمُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ : خبریں الْغَيْبِ :غیب نُوْحِيْهِ : ہم یہ وحی کرتے ہیں اِلَيْكَ : تیری طرف وَمَا كُنْتَ : اور تو نہ تھا لَدَيْهِمْ : ان کے پاس اِذْ : جب يُلْقُوْنَ : وہ ڈالتے تھے اَقْلَامَھُمْ : اپنے قلم اَيُّھُمْ : کون۔ ان يَكْفُلُ : پرورش کرے مَرْيَمَ : مریم وَمَا : اور نہ كُنْتَ : تو نہ تھا لَدَيْهِمْ : ان کے پاس اِذْ : جب يَخْتَصِمُوْنَ : وہ جھگڑتے تھے
( اے پیغمبر، ) یہ غیب کی خبروں میں سے ہے جس کی ہم تم پر وحی کر رہے ہیں اور تم ان لوگوں کے پاس موجود نہ تھے جب وہ اپنے قلم ( دریا میں) ڈال رہے تھے کہ ان میں سے کون مریم کی سرپرستی کرے اور نہ تم ان کے پاس ( اس وقت) موجود تھے جب وہ آپس میں جھگڑ رہے تھے۔
[18] جب مریم (علیہ السلام) نذر میں قبول کرلی گئیں تو مسجد کے مجاوروں میں جھگڑا ہوا کہ انہیں کس کی پرورش میں رکھا جائے۔ آخر قرعہ اندازی کی نوبت آئی۔ سب نے اپنے اپنے قلم دریا میں چھوڑ دیئے کہ جس کا قلم دریا کے چڑھاؤ کی طرف بہے وہ مریم (علیہ السلام) کا سرپرست ہوگا۔
Top