Tafseer-al-Kitaab - Al-Ahzaab : 38
مَا كَانَ عَلَى النَّبِیِّ مِنْ حَرَجٍ فِیْمَا فَرَضَ اللّٰهُ لَهٗ١ؕ سُنَّةَ اللّٰهِ فِی الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ كَانَ اَمْرُ اللّٰهِ قَدَرًا مَّقْدُوْرَا٘ۙ
مَا كَانَ : نہیں ہے عَلَي النَّبِيِّ : نبی پر مِنْ حَرَجٍ : کوئی حرج فِيْمَا : اس میں جو فَرَضَ اللّٰهُ : مقرر کیا اللہ نے لَهٗ ۭ : اس کے لیے سُنَّةَ اللّٰهِ : اللہ کا دستور فِي : میں الَّذِيْنَ : وہ جو خَلَوْا : گزرے مِنْ قَبْلُ ۭ : پہلے وَكَانَ : اور ہے اَمْرُ اللّٰهِ : اللہ کا حکم قَدَرًا : مقرر کیا ہوا مَّقْدُوْرَۨا : اندازہ سے
اللہ نے پیغمبر کے لئے جو بات ٹھہرا دی ہو اس (کے کرنے) میں پیغمبر پر کوئی الزام نہیں۔ اللہ کا یہی دستور (رہا) ہے ان (سب پیغمبروں) کے بارے میں جو پہلے گزر چکے ہیں اور اللہ کا حکم تو ( روز ازل سے) تجویز کیا ہوا ہوتا ہے۔
[43] مراد اسی نکاح زینب ؓ سے ہے۔
Top