Tafseer-al-Kitaab - Faatir : 33
جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَهَا یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ لُؤْلُؤًا١ۚ وَ لِبَاسُهُمْ فِیْهَا حَرِیْرٌ
جَنّٰتُ عَدْنٍ : باغات ہمیشگی کے يَّدْخُلُوْنَهَا : وہ ان میں داخل ہوں گے يُحَلَّوْنَ : وہ زیور پہنائے جائیں گے فِيْهَا : ان میں مِنْ : سے ۔ کا اَسَاوِرَ : کنگن (جمع) مِنْ : سے ذَهَبٍ : سونا وَّلُؤْلُؤًا ۚ : اور موتی وَلِبَاسُهُمْ : اور ان کا لباس فِيْهَا : اس میں حَرِيْرٌ : ریشم
(اور اس کا صلہ ہے) ہمیشگی کے باغ جن میں یہ لوگ داخل ہوں گے۔ جہاں انہیں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے اور ان کا لباس ریشمی ہوگا
[17] یعنی مسلمانوں کے یہ تینوں طبقے جنت میں جائیں گے۔ گنہگار بھی اگر مومن ہے تو بہرحال کسی نہ کسی وقت جنت میں ضرور جائے گا۔ لیکن قرآن میں ایسے گناہوں کا بھی ذکر ہے جن کے مرتکب کو ان کا ایمان بھی جہنم میں جانے سے نہیں بچا سکتا، مثلاً دانستہ قتل مومن، اللہ کے قائم کردہ قانون وراثت کی حدود کو توڑنا اور سودخوری۔ علاوہ بریں احادیث صحیحہ میں ایسے گناہوں کا بھی ذکر ہے جن کے مرتکب جہنم میں جائیں گے۔
Top