Tafseer-al-Kitaab - Az-Zumar : 44
قُلْ لِّلّٰهِ الشَّفَاعَةُ جَمِیْعًا١ؕ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ ثُمَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
قُلْ : فرمادیں لِّلّٰهِ : اللہ کے لیے الشَّفَاعَةُ : شفاعت جَمِيْعًا ۭ : تمام لَهٗ : اسی کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین ثُمَّ : پھر اِلَيْهِ : اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹو گے
ان سے کہو، سفارش تو ساری اللہ کے اختیار میں ہے۔ آسمانوں اور زمین میں اسی کی بادشاہی ہے، پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
[30] یعنی ان لوگوں کو بتادو کہ سفارش تمام تر اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔ اس کے حضور میں کوئی اس کی اجازت کے بغیر کسی کی سفارش کی جرأت نہ کرسکے گا۔ اجازت ملنے کے بعد جو شخص زبان کھولے گا وہ صرف اسی بات کے لئے جس کے لئے اسے اجازت دی جائے گی اور وہی بات کہے گا جو بالکل حق ہوگی۔ اللہ کے آگے غلط بات کہنے کی کسی کے لئے گنجائش نہ ہوگی۔ سفارش کے لئے یہ قیود و شرائط نہایت تفصیل سے خود قرآن میں بیان ہوئے ہیں۔ وہی حقیقت جامع الفاظ میں یہاں بیان ہوئی ہے۔
Top