Tafseer-al-Kitaab - An-Nisaa : 106
وَّ اسْتَغْفِرِ اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًاۚ
وَّاسْتَغْفِرِ : اور بخشش مانگیں اللّٰهَ : اللہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : مہربان
اور اللہ سے (بھول چوک کی) معافی چاہو۔ بیشک اللہ (بڑا ہی) بخشنے والا (اور) ہمیشہ رحم کرنے والا ہے۔
[71] ان آیات کا پس منظر یہ ہے کہ ایک مسلمان نے جو دل میں منافق تھا اور جس کا نام اطمعہ یا بشیر تھا چوری کر کے مال مسروقہ ایک یہودی کے ہاں رکھ دیا تھا۔ یہودی اپنے آپ کو بےقصور بتلا رہا تھا۔ اطمعہ کے گھرانے کے لوگ اطمعہ کی حمایت کرتے تھے اور کہتے تھے کہ یہودی کافر ہے اور اس کی بات نہیں ماننی چاہئے۔ قریب تھا کہ نبی ﷺ مقدمے کی ظاہری روداد سے متاثر ہو کر اس یہودی کے خلاف فیصلہ فرما دیتے کہ یہ آیات نازل ہوئیں اور معاملے کی ساری حقیقت کھول دی گئی۔
Top