Tafseer-al-Kitaab - An-Nisaa : 14
وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَهٗ یُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِیْهَا١۪ وَ لَهٗ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ۠   ۧ
وَمَنْ : اور جو يَّعْصِ : نافرمانی اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَيَتَعَدَّ : اور بڑھ جائے حُدُوْدَهٗ : اس کی حدیں يُدْخِلْهُ : وہ اسے داخل کرے گا نَارًا : آگ خَالِدًا : ہمیشہ رہے گا فِيْھَا : اس میں وَلَهٗ : اور اس کے لیے عَذَابٌ : عذاب مُّهِيْنٌ : ذلیل کرنے والا
اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی (ٹھہرائی ہوئی) حد بندیوں سے باہر نکل جائے گا (تو) اللہ اسے دوزخ میں داخل کرے گا اور وہ اس میں ہمیشہ (ہمیشہ) رہے گا اور اس کے لئے رسوا کن عذاب ہوگا۔
[19] یہ ایک بڑی خوفناک آیت ہے جس میں ان لوگوں کو ہمیشگی کے عذاب کی دھمکی دی گئی ہے جو اللہ تعالیٰ کے مقرر کئے ہوئے قانون وراثت تبدیل کریں لیکن اس سخت وعید کے ہوتے ہوئے بھی مسلمانوں نے اللہ کے قانون کو بدلا اور اس کی حدوں کو توڑا، کہیں عورتوں کو میراث سے مستقل طور پر محروم کیا گیا، کہیں صرف بڑے بیٹے کو میراث کا مستحق ٹھہرایا گیا۔ اب بعض مسلمان ریاستیں اہل مغرب کی تقلید میں '' وفات ٹیکس '' (Death Tax) رائج کر رہی ہیں۔
Top