Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 78
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْ وَ اَنَّ اللّٰهَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِۚ
اَلَمْ : کیا يَعْلَمُوْٓا : وہ جانتے اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے سِرَّهُمْ : ان کے بھید وَنَجْوٰىهُمْ : اور ان کی سرگوشی وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ عَلَّامُ : خوب جاننے والا الْغُيُوْبِ : غیب کی باتیں
کیا ان لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ اللہ پوری طرح جانتا ہے ان کے پوشیدہ رازوں اور چھپی سرگوشیوں تک کو ؟ اور یہ کہ اللہ ہی جاننے والا ہے غیبوں کو
158 علم غیب خاصہ خداوندی ہے : سو { وَاَنَّ اللّٰہَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ } کے جملے میں قاعدے کے مطابق مبتداء و خبر دونوں کی تعریف مفید حصر ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ ہی ہے سب غیبوں کو جاننے والا ۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ پس اس سے معلوم ہوا کہ سب غیبوں کو جاننے والا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ لہذا اس کے سوا کسی بھی اور ہستی کو عالم غیب جاننا اور ماننا خواہ وہ کوئی نبی ہو یا ولی اس طرح کی آیات کریمہ کے خلاف اور شرکیہ عقیدہ ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو علم غیب خاصہ خداوندی ہے۔ اس میں کسی اور کو شریک ماننا شرک ہوگا جو کہ ظلم عظیم ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ شرک اور ظلم کے ہر شائبے سے ہمیشہ محفوظ رکھے اور ہر قدم اپنی رضا کے مطابق اٹھانے کی توفیق بخشے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top