Tafseer-al-Kitaab - Az-Zukhruf : 38
حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا قَالَ یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ
حَتّىٰٓ : یہاں تک کہ اِذَا جَآءَنَا : جب وہ آئے گا ہمارے پاس قَالَ : کہے گا يٰلَيْتَ : اے کاش بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكَ : اور تمہارے درمیان بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ : دوری ہوتی دو مشرقوں کی فَبِئْسَ الْقَرِيْنُ : تو بہت برا ساتھی (نکلا)
جب وہ شخص (قیامت کے دن) ہمارے حضور میں حاضر ہوگا تو (وہ اپنے ساتھی شیطان کو دیکھ کر) کہے گا '' کاش میرے اور تیرے درمیان بعد المشرِقَین ہوتا۔ تو (تو بہت ہی) برا ساتھی (نکلا) ہے ''۔
[16] یعنی مشرق و مغرب کے درمیان کا فاصلہ۔ یہ عربی محاورہ ہے جو اردو میں بھی اسی معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ مشرقین سے مراد دو مشرق نہیں بلکہ مشرق و مغرب ہیں۔
Top