Tafseer-al-Kitaab - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ : پس اختلاف کیا گروہوں نے مِنْۢ بَيْنِهِمْ : ان کے درمیان سے فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ : پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْ عَذَابِ : عذاب سے يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دردناک دن کے
مگر (عیسیٰ کی اس صاف دعوت توحید کے باوجود مختلف) گروہوں نے آپس میں اختلاف کیا۔ پس تباہی ہے ظالموں کے لئے ایک دردناک عذاب کے دن سے۔
[31] یعنی عیسیٰ (علیہ السلام) نے دعوت نہایت واضح الفاظ میں توحید ہی کی دی تھی لیکن ان کی امت میں اختلاف پڑگیا اور مختلف گروہوں نے مختلف مذہب اختیار کر لئے۔ ایک گروہ یعنی یہود نے ان کا انکار کیا، دوسرے گروہ یعنی نصاریٰ نے ان کا اقرار کیا لیکن عقیدت میں اتنا غلو کیا کہ اللہ کے درجے پر پہنچا دیا۔ پھر نصاریٰ میں بھی کئی فرقے ہوگئے۔ کوئی تو ان کو اللہ کا بیٹا کہتا ہے کوئی تین الہٰوں میں کا ایک کہتا ہے کوئی کچھ اور کہتا ہے۔ غرض عیسیٰ (علیہ السلام) کی تعلیم پر ایک بھی نہیں۔
Top