Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 100
قُلْ لَّا یَسْتَوِی الْخَبِیْثُ وَ الطَّیِّبُ وَ لَوْ اَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِیْثِ١ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠   ۧ
قُلْ : کہدیجئے لَّا يَسْتَوِي : برابر نہیں الْخَبِيْثُ : ناپاک وَالطَّيِّبُ : اور پاک وَلَوْ : خواہ اَعْجَبَكَ : تمہیں اچھی لگے كَثْرَةُ : کثرت الْخَبِيْثِ : ناپاک فَاتَّقُوا : سو ڈرو اللّٰهَ : اللہ يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : تم فلاح پاؤ
(اے پیغمبر، ان لوگوں سے) کہہ دو کہ ناپاک اور پاک برابر نہیں ہوسکتے خواہ ناپاک کی بہتات تم کو بھلی (ہی کیوں نہ) لگے۔ پس اے عقل والو، اللہ (کی نافرمانی) سے ڈرتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔
[56] یعنی حلال اور حرام، کھرا اور کھوٹا ایک درجے میں نہیں ہوسکتے۔ جو چیز جائز ذریعے سے حاصل کی گئی ہو وہ اللہ کی نظر میں محبوب ہے چاہے وہ تھوڑی ہی کیوں نہ ہو۔ اس کے برخلاف جو چیز ناجائز ذریعے سے حاصل کی گئی ہو وہ اللہ کے نزدیک قابل نفرت ہے چاہے اس کی کثرت اور ظاہری خوشنمائی کتنی ہی دلفریب کیوں نہ ہو۔
Top