Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 101
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَسْئَلُوْا عَنْ اَشْیَآءَ اِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ١ۚ وَ اِنْ تَسْئَلُوْا عَنْهَا حِیْنَ یُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ تُبْدَ لَكُمْ١ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : ایمان والے لَا تَسْئَلُوْا : نہ پوچھو عَنْ : سے۔ متعلق اَشْيَآءَ : چیزیں اِنْ تُبْدَ : جو ظاہر کی جائیں لَكُمْ : تمہارے لیے تَسُؤْكُمْ : تمہیں بری لگیں وَاِنْ : اور اگر تَسْئَلُوْا : تم پوچھوگے عَنْهَا : ان کے متعلق حِيْنَ : جب يُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ : نازل کیا جارہا ہے قرآن تُبْدَ لَكُمْ : ظاہر کردی جائینگی تمہارے لیے عَفَا اللّٰهُ : اللہ نے درگزر کی عَنْهَا : اس سے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا حَلِيْمٌ : بردبار
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، (پیغمبر سے) ایسی باتیں مت پوچھو جو تم پر ظاہر کردی جائیں تو تم کو بری لگیں اور ایسے وقت میں کہ قرآن نازل ہو رہا ہے تم انہیں پوچھو گے تو تم پر ظاہر کردی جائیں گی (پھر برا مانو گے اب تو) اللہ نے اس (حرکت) سے درگزر کیا اور وہ درگزر کرنے والا (اور) بردبار ہے۔
[57] لوگ رسول اللہ ﷺ سے لایعنی اور فضول سوالات کیا کرتے تھے۔ یہاں اس سے روکا گیا ہے۔
Top