Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 109
یَوْمَ یَجْمَعُ اللّٰهُ الرُّسُلَ فَیَقُوْلُ مَا ذَاۤ اُجِبْتُمْ١ؕ قَالُوْا لَا عِلْمَ لَنَا١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ
يَوْمَ : دن يَجْمَعُ : جمع کرے گا اللّٰهُ : اللہ الرُّسُلَ : رسول (جمع) فَيَقُوْلُ : پھر کہے گا مَاذَآ : کیا اُجِبْتُمْ : تمہیں جواب ملا قَالُوْا : وہ کہیں گے لَا عِلْمَ : نہیں خبر لَنَا : ہمیں اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو عَلَّامُ : جاننے والا الْغُيُوْبِ : چھپی باتیں
(لوگو، اس دن کو یاد رکھو) جس دن اللہ پیغمبروں کو جمع کرے گا پھر ان سے پوچھے گا کہ تم کو (اپنی امتوں کی طرف سے) کیا جواب ملا تھا ؟ وہ عرض کریں گے کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں۔ غیب کی باتیں تو تو ہی خوب جانتا ہے۔
[60] یعنی تمہاری دعوت قبول کی یا رد کی ؟ [61] یعنی ہمیں علم نہیں کہ ہمارے پیچھے انہوں نے کیا کیا یا یہ کہ ان کے واقعی عقائد کیا تھے۔ ہم تو اپنے سامنے ان کے صرف ظاہری اقوال و اعمال کو جانتے ہیں۔ باطن کا علم تو صرف تجھ ہی کو ہے۔
Top