Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 11
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ اِذْ هَمَّ قَوْمٌ اَنْ یَّبْسُطُوْۤا اِلَیْكُمْ اَیْدِیَهُمْ فَكَفَّ اَیْدِیَهُمْ عَنْكُمْ١ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : جو لوگ ایمان لائے (ایمان والے) اذْكُرُوْا : تم یاد کرو نِعْمَتَ : نعمت اللّٰهِ : اللہ عَلَيْكُمْ : اپنے اوپر اِذْهَمَّ : جب ارادہ کیا قَوْمٌ : ایک گروہ اَنْ : کہ يَّبْسُطُوْٓا : بڑھائیں اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف اَيْدِيَهُمْ : اپنے ہاتھ فَكَفَّ : پس روک دئیے اَيْدِيَهُمْ : ان کے ہاتھ عَنْكُمْ : تم سے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَعَلَي : اور پر اللّٰهِ : اللہ فَلْيَتَوَكَّلِ : چاہیے بھروسہ کریں الْمُؤْمِنُوْنَ : ایمان والے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اپنے اوپر اللہ کا وہ احسان یاد کرو جب ایک گروہ نے تم پر دست درازی کرنے کا ارادہ کرلیا تھا تو اللہ نے (اپنے فضل و کرم سے) ان کے ہاتھ تم پر (اٹھنے) سے روک دیئے۔ پس اللہ سے ڈرتے رہو اور مومنوں کو چاہئے کہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں۔
[15] یہودیوں کے ایک گروہ نے رسول اللہ ﷺ اور آپ کے خاص خاص صحابہ کو دعوت طعام دی تھی اور خفیہ طور پر سازش کی تھی کہ اچانک آپ پر ٹوٹ پڑیں گے اور کام تمام کردیں گے اور اس طرح اسلام کا خاتمہ ہوجائے گا۔ لیکن وقت پر اللہ تعالیٰ نے وحی کے ذریعے سے رسول اللہ ﷺ کو یہودیوں کے ناپاک ارادوں سے مطلع کردیا اور آپ دعوت پر تشریف نہ لے گئے۔ یہاں اسی واقعہ کی طرف اشارہ ہے۔
Top