Madarik-ut-Tanzil - Al-Maaida : 92
وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ احْذَرُوْا١ۚ فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّمَا عَلٰى رَسُوْلِنَا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ
وَاَطِيْعُوا : اور تم اطاعت کرو اللّٰهَ : اللہ وَ : اور اَطِيْعُوا : اطاعت کرو الرَّسُوْلَ : رسول وَاحْذَرُوْا : اور بچتے رہو فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّيْتُمْ : تم پھر جاؤگے فَاعْلَمُوْٓا : تو جان لو اَنَّمَا : صرف عَلٰي : پر (ذمہ) رَسُوْلِنَا : ہمارا رسول الْبَلٰغُ : پہنچادینا الْمُبِيْنُ : کھول کر
اور خدا کی فرمانبرداری اور رسول خدا کی اطاعت کرتے رہو اور ڈرتے رہو۔ اگر منہ پھیرو گے تو جان رکھو کہ ہمارے پیغمبر ﷺ کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کر پہنچا دینا ہے۔
اللہ اور رسول کی اطاعت سے مت منہ موڑو : آیت 92: وَاَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَاحْذَرُوْا۔ (اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور محتاط رہو) تم احتیاط کرنے والے اور ڈرنے والے بنو۔ کیونکہ جب وہ احتیاط کرتے تو احتیاط ان کو ہر برائی سے بچا لیتی۔ اور ہر بھلائی پر عمل پیرا کردیتی۔ فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ اگر تم اس سے منہ موڑو گے فَاعْلَمُوْٓا اَنَّمَا عَلٰی رَسُوْلِنَا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ یعنی یقین کرو کہ تم اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ رسول اللہ ﷺ سے منہ موڑ کر۔ کیونکہ ان کی ذمہ داری واضح طور پر صرف پہنچانا ہے بیشک تم اپنا نقصان کرو گے۔ جب تم اس سے اعراض کرو گے۔ جس کے تم مکلف بنائے گئے ہو۔
Top