Tafseer-al-Kitaab - Al-Qalam : 48
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَ لَا تَكُنْ كَصَاحِبِ الْحُوْتِ١ۘ اِذْ نَادٰى وَ هُوَ مَكْظُوْمٌؕ
فَاصْبِرْ : پس صبر کرو لِحُكْمِ رَبِّكَ : اپنے رب کے حکم کے لیے وَلَا تَكُنْ : اور نہ تم ہو كَصَاحِبِ الْحُوْتِ : مانند مچھلی والے کے اِذْ نَادٰى : جب اس نے پکارا وَهُوَ مَكْظُوْمٌ : اور وہ غم سے بھرا ہوا تھا
پس تم اپنے رب کے فیصلے تک صبر کرو اور (یونس علیہ السلام) مچھلی والے کی طرح نہ بنو، جب اس نے اپنے رب کو پکارا تھا اور وہ غم سے گھٹ رہا تھا۔
[41] یعنی یونس (علیہ السلام) کی طرح بےصبرے نہ بنو جو اللہ تعالیٰ کے اذن کے بغیر اپنی نافرمان قوم کو چھوڑ کر چلے گئے تھے جس کی وجہ سے ان پر عتاب ہوا اور وہ مچھلی کے پیٹ میں پہنچا دئیے گئے۔ [15] اس کی تفصیل سورة انبیاء آیت 87 تا 89 صفحہ 754 میں گزر چکی ہے۔
Top