Tafseer-al-Kitaab - Al-Haaqqa : 17
وَّ الْمَلَكُ عَلٰۤى اَرْجَآئِهَا١ؕ وَ یَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُمْ یَوْمَئِذٍ ثَمٰنِیَةٌؕ
وَّالْمَلَكُ : اور فرشتے عَلٰٓي اَرْجَآئِهَا : اس کے کناروں پر ہوں گے وَيَحْمِلُ : اور اٹھائے ہوئے ہوں گے عَرْشَ رَبِّكَ : تیرے رب کا عرش فَوْقَهُمْ : اپنے اوپر يَوْمَئِذٍ : اس دن ثَمٰنِيَةٌ : آٹھ (فرشتے)
اور فرشتے اس کے کناروں پر ہوں گے اور آٹھ فرشتے اس روز تمہارے رب کا عرش اٹھائے ہوئے ہوں گے۔
[10] یہ آیت متشابہات میں سے ہے۔ عرش کی حقیقت کیا ہے اور فرشتوں کا اس کو اٹھانا کس صورت سے ہے یہ سب وہ چیزیں ہیں جن کا احاطہ عقل انسانی نہیں کرسکتی۔ صحابہ اور تابعین کا مسلک ان جیسے معاملات میں یہ ہے کہ ان پر ایمان لایا جائے کہ ان سے جو مراد اللہ جل شانہ کی ہے وہ حق ہے اور بس۔
Top