Tafseer-al-Kitaab - Al-A'raaf : 103
ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ مُّوْسٰى بِاٰیٰتِنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡئِهٖ فَظَلَمُوْا بِهَا١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِیْنَ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنَا : ہم نے بھیجا مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد مُّوْسٰي : موسیٰ بِاٰيٰتِنَآ : اپنی نشانیوں کے ساتھ اِلٰى : طرف فِرْعَوْنَ : فرعون وَمَلَا۟ئِهٖ : اور اس کے سردار فَظَلَمُوْا : تو انہوں نے ظلم (انکار کیا) بِهَا : ان کا فَانْظُرْ : سو تم دیکھو كَيْفَ : کیا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
پھر ان (پیغمبروں) کے بعد ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس بھیجا مگر انہوں نے ہماری نشانیوں کے ساتھ ناانصافی کی تو دیکھو مفسدوں کا کیسا انجام ہوا۔
[42] فرعون کے معنی ہیں سورج دیوتا کی اولاد۔ یہ قدیم شاہان مصر کا عام لقب تھا جیسے جرمنی کے بادشاہ کا لقب قیصر اور روس کے تاجدار کا لقب زار تھا۔ مورخین کا خیال ہے کہ موسیٰ (علیہ السلام) کا ہم عصر ایک فرعون نہیں بلکہ یکے بعد دیگرے دو فرعون تھے۔ ایک وہ جس کے زمانے میں آپ پیدا ہوئے اور دوسرا وہ جس کے پاس پیغمبر کی حیثیت سے گئے۔
Top