Tafseer-al-Kitaab - Al-A'raaf : 190
فَلَمَّاۤ اٰتٰىهُمَا صَالِحًا جَعَلَا لَهٗ شُرَكَآءَ فِیْمَاۤ اٰتٰىهُمَا١ۚ فَتَعٰلَى اللّٰهُ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
فَلَمَّآ : پھر جب اٰتٰىهُمَا : اس نے دیا انہیں صَالِحًا : صالح بچہ جَعَلَا : ان دونوں نے ٹھہرائے لَهٗ : اس کے شُرَكَآءَ : شریک فِيْمَآ : اس میں جو اٰتٰىهُمَا : انہیں دیا فَتَعٰلَى : سو برتر اللّٰهُ : اللہ عَمَّا : اس سے جو يُشْرِكُوْنَ : وہ شریک کرتے ہیں
مگر جب اللہ نے انہیں صحیح وسالم (بچہ) دے دیا تو اس کی بخشش میں (دوسری ہستیوں کو) شریک ٹھہرانے لگے۔ سو (یاد رکھو، ) اللہ (کی ذات) بہت بلند ہے ان مشرکانہ باتوں سے جو (یہ) لوگ کرتے ہیں۔
[77] مشرکین عرب صحیح وسالم اولاد کے پیدا ہونے کے لئے تو اللہ ہی سے دعائیں مانگتے تھے لیکن جب صحیح و تندرست بچہ پیدا ہوجاتا تو اللہ کی اس بخشش کے شکریئے میں دوسری ہستیوں کو شریک کرتے تھے۔ لیکن آج کل کے مسلمانوں کی حالت اس سے بھی بدتر ہے۔ یہ تو اولاد کے لئے بھی دوسری ہستیوں کو پکارتے ہیں اور بچہ پیدا ہونے کے بعد نذریں بھی انہی کے آستانوں پر چڑھاتے ہیں۔
Top