Tafseer-al-Kitaab - Al-Anfaal : 27
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَخُوْنُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ وَ تَخُوْنُوْۤا اَمٰنٰتِكُمْ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے لَا تَخُوْنُوا : خیانت نہ کرو اللّٰهَ : اللہ وَالرَّسُوْلَ : اور رسول وَتَخُوْنُوْٓا : اور نہ خیانت کرو اَمٰنٰتِكُمْ : اپنی امانتیں وَاَنْتُمْ : جبکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ' اللہ اور اس کے رسول کی (امانت میں) خیانت نہ کرو اور نہ اپنی امانتوں میں خیانت کرو اور تم اس بات کو خوب جانتے ہو۔
[9] یہاں خیانت سے مقصود وہ تمام خیانتیں ہیں جو اسلام کے احکام کی تعلیم و تبلیغ اور امت کے مصالح و مقاصد میں کی جائیں لیکن خصوصیت کے ساتھ جس بات کی طرف اشارہ ہے وہ یہ کہ بعض مہاجرین نے اپنے اہل و عیال کو جو مکہ میں تھے خطوط لکھے تھے جن میں کچھ اشارہ جنگ کی نسبت بھی آگیا تھا۔
Top