Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 49
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ ائْذَنْ لِّیْ وَ لَا تَفْتِنِّیْ١ؕ اَلَا فِی الْفِتْنَةِ سَقَطُوْا١ؕ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو۔ کوئی يَّقُوْلُ : کہتا ہے ائْذَنْ : اجازت دیں لِّيْ : مجھے وَلَا تَفْتِنِّىْ : اور نہ ڈالیں مجھے آزمائش میں اَلَا : یاد رکھو فِي : میں الْفِتْنَةِ : آزمائش سَقَطُوْا : وہ پڑچکے ہیں وَاِنَّ : اور بیشک جَهَنَّمَ : جہنم لَمُحِيْطَةٌ : گھیرے ہوئے بِالْكٰفِرِيْنَ : کافروں کو
اور ان (منافقوں) میں کوئی ایسا بھی ہے جو کہتا ہے '' مجھے (پیچھے رہ جانے کی) اجازت دیجئے اور فتنے میں نہ ڈالئے ''۔ تو سن رکھو کہ فتنے میں تو یہ پڑ ہی چکے ہیں اور بلاشبہ جہنم کافروں کو گھیرے ہوئے ہے۔
[28] منافقین نے جنگ تبوک سے بچنے کے لئے طرح طرح کے حیلے تراشے۔ ان میں سے کسی نے یہ کہا کہ میں عورتوں کے معاملے میں کمزور ہوں۔ مجھے اندیشہ ہے کہ رومی عورتوں کو دیکھوں گا تو مجھ سے صبر نہ ہو سکے گا۔ اس لئے مجھے فتنے میں نہ ڈالئے۔
Top