Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 51
قُلْ لَّنْ یُّصِیْبَنَاۤ اِلَّا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَنَا١ۚ هُوَ مَوْلٰىنَا١ۚ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں لَّنْ يُّصِيْبَنَآ : ہرگز نہ پہنچے گا ہمیں اِلَّا : مگر مَا : جو كَتَبَ : لکھ دیا اللّٰهُ : اللہ لَنَا : ہمارے لیے هُوَ : وہی مَوْلٰىنَا : ہمارا مولا وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر فَلْيَتَوَكَّلِ : بھروسہ چاہیے الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع)
(اے پیغمبر ' ان لوگوں سے) کہہ دو کہ ہمیں ہرگز (کوئی بھلائی یا برائی) نہیں پہنچ سکتی مگر جو اللہ نے ہمارے لئے لکھ دی ہے۔ اللہ ہی ہمارا کارساز ہے اور مومنوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہئے۔
[29] یعنی ایک اللہ کی پرستش کرنے والا انسان جو کچھ کرتا ہے۔ اللہ کی رضا کے لئے کرتا ہے اور اس کام میں اس کا بھروسہ اللہ کی ذات پر ہوتا ہے۔ اگر راہ حق میں کام کرتے ہوئے اس پر مصائب نازل ہوں یا کامرانیاں، دونوں کو وہ اپنے حق میں اللہ کی طرف سے سمجھتا ہے۔ وہ ناسازگار حالات میں بھی اسی عزم و ہمت سے کام کئے جاتا ہے جس کا اظہار اہل دنیا سے صرف سازگار حالات ہی میں ہوا کرتا ہے۔ اس کے پیش نظر صرف یہ بات ہوتی ہے کہ اللہ کی راہ میں جان و مال کی بازی لگانے کا جو فرض اس پر عائد ہوتا ہے اس نے کہاں تک انجام دیا۔ اگر یہ فرض اس نے ادا کردیا ہو تو خواہ دنیا میں اس کی بازی بالکل ہی ہر گئی ہو لیکن اسے بھروسہ اللہ پر رہتا ہے جس کی رضا کے لئے اس نے مال کھپایا ہے اور جان دی ہے، وہ اس کے اجر کو ضائع کرنے والا نہیں ہے۔
Top