Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 60
اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَ الْمَسٰكِیْنِ وَ الْعٰمِلِیْنَ عَلَیْهَا وَ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوْبُهُمْ وَ فِی الرِّقَابِ وَ الْغٰرِمِیْنَ وَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ ابْنِ السَّبِیْلِ١ؕ فَرِیْضَةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
اِنَّمَا : صرف الصَّدَقٰتُ : زکوۃ لِلْفُقَرَآءِ : مفلس (جمع) وَالْمَسٰكِيْنِ : مسکین (جمع) محتاج وَالْعٰمِلِيْنَ : اور کام کرنے والے عَلَيْهَا : اس پر وَالْمُؤَلَّفَةِ : اور الفت دی جائے قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَفِي : اور میں الرِّقَابِ : گردنوں (کے چھڑانے) وَالْغٰرِمِيْنَ : اور تاوان بھرنے والے، قرضدار وَفِيْ : اور میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کی راہ وَابْنِ السَّبِيْلِ : اور مسافر فَرِيْضَةً : فریضہ (ٹھہرایا ہوا) مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : علم والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
صدقات تو صرف فقیروں اور مسکینوں کے لئے ہیں اور ان کارکنوں کے لئے جو صدقات (وصول کرنے) پر (مامور) ہوں ' اور ان لوگوں کے لئے جن کی دل جوئی منظور ہو، نیز گردنیں چھڑانے میں، اور قرض داروں (کے قرضے ادا کرنے) میں، اور اللہ کی راہ میں، اور مسافروں (کی امداد) میں۔ یہ (سب) فرض ہے اللہ کی طرف سے اور اللہ (سب کچھ) جاننے والا (اور) حکمت والا ہے۔
[32] یہاں صدقہ سے مراد صدقہ واجب ہے یعنی زکوٰۃ۔ [33] فقیر وہ ہے جس کے پاس ضروریات زندگی کے لئے کچھ نہ ہو اور مسکین وہ ہے جس کی احتیاج اس آخری درجے تک تو نہیں پہنچی مگر پہنچ جائے گی اگر اس کی خبرگیری نہ کی جائے۔ [34] یعنی وہ غیر مسلم جن کے مسلمان ہوجانے کی امید ہو یا ان کے شر سے بچنا مقصود ہو، یا پھر ایسے نومسلم جو اگرچہ غریب نہ ہوں لیکن اسلام سے محبت پیدا کرنے کے لئے مالی امداد دی جائے۔ [35] یعنی غلاموں کے آزاد کرنے میں کسی غلام کو اس کے آقا نے کہہ دیا ہو کہ تو اتنا روپیہ دے دے تو آزاد ہے تو اس غلام کو زکوٰۃ دی جائے تاکہ اپنے آقا کو دے کر آزاد ہوجائے۔ [36] یعنی وہ قرضدار جو بغیر کسی گناہ کے مبتلائے قرض ہوئے ہوں اور اتنا مال نہ رکھتے ہوں جس سے قرض ادا کریں انہیں ادائے قرض میں مال زکوٰۃ سے مدد دی جائے۔ [37] وہ تمام کام جو براہ راست دین و ملت کی حفاظت وتقویت کے لئے ہوں اللہ کی راہ کے کام ہیں۔ جن کے تحت جہاد سے لے کر دعوت دین اور تعلیم دین کے سارے کام آتے ہیں مثلاً قرآن اور علوم دینیہ کی ترویج اور اشاعت، مدارس کے اجرا و قیام۔ [38] مسافر اگر حالت سفر میں مدد کا محتاج ہوجائے تو اس کی مدد زکوٰۃ سے کی جائے گی۔
Top