Taiseer-ul-Quran - Al-Humaza : 4
كَلَّا لَیُنْۢبَذَنَّ فِی الْحُطَمَةِ٘ۖ
كَلَّا : ہرگز نہیں لَيُنْۢبَذَنَّ : ضرور ڈالا جائے گا فِي : میں الْحُطَمَةِ : حطمہ
ہرگز نہیں وہ یقینا چکنا چور کردینے والی میں پھینک دیا 4 جائے گا
4 لَیُنْبَذَنَّ : نَبَذَ بمعنی کسی چیز کو ردی اور بےکار سمجھتے ہوئے پھینک دینا یا کسی چیز کی پروا نہ کرتے ہوئے اسے پس پشت ڈال دینا اور حُطَمَۃَ سے مراد دوزخ ہے۔ حُطَمَ یعنی توڑنا مروڑنا اور حُطَام توڑی مڑوری ہوئی یا ریزہ ریزہ شدہ چیز کو کہتے ہیں اور یہ لفظ کسی کو روند کر ریزہ ریزہ کرنے کے لیے آتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ان دولت کے نشہ میں بدمست لوگوں کو نہایت حقیر اور ذلیل سمجھ کر دوزخ میں پھینک دیا جائے گا۔
Top