Taiseer-ul-Quran - Al-Muminoon : 16
ثُمَّ اِنَّكُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ تُبْعَثُوْنَ
ثُمَّ : پھر اِنَّكُمْ : بیشک تم يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت تُبْعَثُوْنَ : اٹھائے جاؤگے
پھر یقینا تم قیامت کے دن 17 دوبارہ اٹھائے جاؤ گے۔
17 یعنی جس طرح نطفہ سے انسان بننے میں تمہارا اپنا کچھ بھی اختیار نہ تھا۔ اور اللہ نے اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالفر سے تمہیں مختلف مراحل طے کرا کر تمہیں پیدا بھی کیا اور ایک محیرالعقول تخلیق بھی بنادیا۔ اسی طرح موت کے بعد اسی جسم کے خلاصہ سے مختلف مراحل طے کرا کر تمہیں دوبارہ اسی طرح زندہ پیدا کر دے گا۔ جس طرح پہلی بار کیا تھا۔ چناچہ سورة انشقاق میں اللہ تعالیٰ نے کئی قسمیں کھانے کے بعد فرمایا : (لَتَرْكَبُنَّ طَبَقًا عَنْ طَبَقٍ 19؀ۭ ) 84 ۔ الانشقاق :19) یعنی یہ مراحل تمہیں بہرحال طے کرنا ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے پہلی تخلیق کے مراحل کا تو ذکر کئی مقامات پر فرما دیا لیکن اس لئے وہ انسان کے مشاہدہ میں آتے رہتے ہیں اور دوسری زندگی کے مراحل کا ذکر اس لئے نہیں فرمایا کہ نہ تو وہ انسان کے مشاہدہ میں آسکتے ہیں اور نہ ہی انسان کی عقل ان مراحل کو سمجھ سکتی ہے۔
Top