Taiseer-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 118
فَافْتَحْ بَیْنِیْ وَ بَیْنَهُمْ فَتْحًا وَّ نَجِّنِیْ وَ مَنْ مَّعِیَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ
فَافْتَحْ : پس فیصلہ کردے بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَهُمْ : اور ان کے درمیان فَتْحًا : ایک کھلا فیصلہ وَّنَجِّنِيْ : اور نجات دے مجھے وَمَنْ : اور جو مَّعِيَ : میرے ساتھی مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
لہٰذا میرے اور ان کے درمیان قطعی فیصلہ کردے۔ اور مجھے اور میرے ساتھی مومنوں کو ان سے نجات 79 دے۔
79 بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نوح (علیہ السلام) اور ان کی قوم کے سرداروں میں کوئی دو چار دفعہ ایسے مکالمے اور بحثیں ہوئی ہوں گی۔ لیکن واقعہ ایسا نہیں۔ پورے ساڑھے نو سو سال نوح اور ان کی قوم میں ایسے مکالمے اور بحث و تکرار ہوتی رہی۔ اور جب حضرت نوح اس قوم میں سے کسی نئے فرد کے ایمان لانے سے قطعاً مایوس ہوگئے تو اس وقت آپ نے یہ دعا کی تھی۔ اس دعا کی تفصیلی ذکر سورة نوح میں آئے گا۔
Top