Taiseer-ul-Quran - An-Naml : 77
وَ اِنَّهٗ لَهُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک یہ لَهُدًى : البتہ ہدایت وَّرَحْمَةٌ : اور رحمت لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
اور یہ مومنوں کے لئے ہدایت 81 اور رحمت ہے۔
81 یعنی یہ قرآن بنی اسرائیل کے اختلافات میں سیدھے راستہ کی نشاندہی کرتا ہے اور جو اس پر ایمان لے آئیں تو ان کو ان گمراہیوں سے بچا لیتا ہے۔ جن میں یہ لوگ اس وقت مبتلا ہیں۔ نیز جب انھیں قرآن کی بدولت زندگی کا سیدھا راستہ مل جائے گا اور وہ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو اللہ کی ان پر اس قدر رحمتیں نازل ہوں گی جن کا یہ قریش آج تصور بھی نہیں کرسکتے۔ چناچہ اسی قرآن کی بدولت چند ہی سالوں میں ان ایمانداروں کی ایسی کایا پلٹی کہ وہی بدو جو لوٹ مار اور قتل و غارت میں مشہور تھے۔ وہ دنیا کے پیشوا، تہذیب انسانی کے استاد اور زمین کے ایک بڑے حصے کے فرمانروا بن گئے۔
Top