Taiseer-ul-Quran - An-Naml : 93
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَقُلِ : اور فرما دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے سَيُرِيْكُمْ : وہ جلد دکھا دے گا تمہیں اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں فَتَعْرِفُوْنَهَا : پس تم پہچان لوگے انہیں وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
نیز کہہ دیجئے کہ سب طرح کی تعریف اللہ ہی کے لئے ہے وہ عنقریب تمہیں اپنی ایسی نشانیاں 103 دکھائے گا جنہیں تم پہچان لو گے اور جو کچھ تم لوگ کر رہے ہو اس سے آپ کا پروردگار بیخبر نہیں۔
103 یعنی ایسی نشانیاں جن سے تمہیں بخوبی معلوم ہوجائے گا کہ جو باتیں میں کہتا تھا وہی حق اور درست تھیں۔ یعنی تمہیں اللہ تعالیٰ اس دنیا میں ذلیل و خوار کرے گا اور مسلمانوں کا ہر آڑے وقت میں ساتھ دے گا اور ان کی مدد فرمائے گا۔ اور تمہاری سر توڑ معاندانہ کوششوں کے باوجود اسلام سربلند ہو کے رہے گا۔ اس وقت تم ٹھیک طرح پہچان لو گے کہ تم سے کئے گئے وعدے بھی درست تھے، یہ قرآن بھی درست اور حق تھا اور میں بھی فی الواقع اللہ کا پیغمبر ہوں۔ اور یہ سب کچھ مانے بغیر تمہارے لئے دوسرا کوئی چارہ کار نہ رہے گا۔ چناچہ فتح مکہ اور پھر اس کے بعد اعلان برات پر سب کفار اور مشرکین پر یہ حقائق منکشف ہوگئے اور ایمان لانے کے لئے ان کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہ رہا۔
Top