Taiseer-ul-Quran - Az-Zumar : 19
اَفَمَنْ حَقَّ عَلَیْهِ كَلِمَةُ الْعَذَابِ١ؕ اَفَاَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِی النَّارِۚ
اَفَمَنْ : کیا۔ تو۔ جو ۔ جس حَقَّ : ثابت ہوگیا عَلَيْهِ : اس پر كَلِمَةُ : حکم۔ وعید الْعَذَابِ ۭ : عذاب اَفَاَنْتَ : کیا پس۔ تم تُنْقِذُ : بچا لو گے مَنْ : جو فِي النَّارِ : آگ میں
کیا جس شخص پر عذاب کی بات ثابت ہوچکی ہو تو (اے نبی) آپ ایسے شخص کو چھڑا سکتے ہیں 29 جو آگ میں گرچکا ہو۔
29 یعنی جن لوگوں پر ان کے عناد، ضد اور ہٹ دھرمی اور ان کی بداعمالیوں کے سبب سے عذاب کا حکم ثابت ہوچکا ہو کیا وہ ہدایت کی راہ اختیار کرسکتے ہیں۔ بھلا ایسے بدبختوں کو جو انہی بدعنوانیوں کے باعث آگ میں پڑچکے ہیں۔ انہیں آپ یا کوئی دوسرا راہ راست پر لاسکتا ہے اور انہیں آگ سے نکال سکتا ہے ؟
Top