Taiseer-ul-Quran - Nooh : 25
مِمَّا خَطِیْٓئٰتِهِمْ اُغْرِقُوْا فَاُدْخِلُوْا نَارًا١ۙ۬ فَلَمْ یَجِدُوْا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَنْصَارًا
مِمَّا : مگر گمراہی میں خَطِيْٓئٰتِهِمْ : خطائیں تھیں ان کی اُغْرِقُوْا : وہ غرق کیے گئے فَاُدْخِلُوْا : پھر فورا داخل کیے گئے نَارًا : آگ میں فَلَمْ : پھر نہ يَجِدُوْا : انہوں نے پایا لَهُمْ : اپنے لیے مِّنْ دُوْنِ : سوا اللّٰهِ : اللہ کے اَنْصَارًا : کوئی مددگار
(چنانچہ) وہ لوگ اپنے گناہوں کی پاداش میں ہی غرق کردیئے گئے اور جہنم میں داخل 15 کردیئے گئے۔ پھر انہوں نے اپنے لیے اللہ سے بچانے والا کوئی مددگار نہ پایا
15 عذاب قبر کا ثبوت :۔ طوفان نوح کا ذکر سورة اعراف کے حاشیہ 68 اور سورة یونس کے حاشیہ 83 کے تحت تفصیل سے گزر چکا ہے۔ جب یہ طوفان آیا تو اس قوم کے معبود ان کے کسی کام نہ آسکے بلکہ وہ بھی ان کے ساتھ غرق ہوگئے اور غرق ہونے کے ساتھ ہی انہیں جہنم میں داخل کردیا گیا۔ یہ آیت بھی منجملہ ان آیات کے ہے جن سے برزخ یا عذاب قبر کا ثبوت قرآن سے مہیا ہوتا ہے۔
Top