Urwatul-Wusqaa - Yunus : 44
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَظْلِمُ النَّاسَ شَیْئًا وَّ لٰكِنَّ النَّاسَ اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَظْلِمُ : ظلم نہیں کرتا النَّاسَ : لوگ شَيْئًا : کچھ بھی وَّلٰكِنَّ : اور لیکن النَّاسَ : لوگ اَنْفُسَھُمْ : اپنے آپ پر يَظْلِمُوْنَ : ظلم کرتے ہیں
یقینا اللہ انسانوں پر ذرہ ربرابر بھی ظلم نہیں کرتا مگر خود انسان ہی ہے جو اپنے اوپر ظلم کرتا ہے
ان ظالموں نے اس طرح کا ظلم کر کے کسی کا کوئی نقصان نہیں کیا خود اپنا ہی کیا ۔ 67 کتنے نادان ہیں کہ خود اپنی جانوں پر ظلم کئے جا رہے ہیں اور خوش ہیں کہ ہم نے کار ہائے نمایاں کئے۔ اچھا اگر اس طرح کوئی ساری عمر ضلالت میں سرگرداں رہتا ہے تو اس محرومی کا اثر کس پر ہوگا ؟ خود اس پر ورنہ اللہ نے تو سارے سامان اس کو مہیا کردیئے تھے۔ انہیں کان بھی دیئے اور آنکھیں بھی دیں اور دل بھی اس نے اپنی طرف سے کسی چیز میں کوئی بخل نہیں کیا بلکہ نہایت وسعت سے کام لیتے ہوئے ساری چیزیں بڑی بہتات سے ان کو دیں مگر انہوں نے اپنی خواہشات کی کی بندگی کی اور دنیا کے عشق میں مبتلا ہو کر آپ ہی اپنی آنکھیں پھوڑ لیں اور اپنے کانوں میں سیسہ ڈال لیا اور اس طرح اپنے دلوں کو اس قدر مسخ کیا کہ ان میں بھلے برے کی کوئی تمیز باقی نہ رہی پھر اس ظلم سے نقصان کس کا ہوا ؟ ظاہر ہے کہ خود انہیں کا اپنا ہوا پھر تان تو آخر یہیں ٹوٹتی ہے کہ ع تو میرا نہیں بنتا نہ بن اپناتو بن
Top