Urwatul-Wusqaa - Yunus : 73
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّیْنٰهُ وَ مَنْ مَّعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَ جَعَلْنٰهُمْ خَلٰٓئِفَ وَ اَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِیْنَ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے اسے جھٹلایا فَنَجَّيْنٰهُ : سو ہم نے بچالیا اسے وَمَنْ : اور جو مَّعَهٗ : اس کے ساتھ فِي الْفُلْكِ : کشتی میں وَجَعَلْنٰھُمْ : اور ہم نے بنایا انہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین وَاَغْرَقْنَا : اور ہم نے غرق کردیا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُنْذَرِيْنَ : ڈرائے گئے لوگ
اس پر بھی لوگوں نے اسے جھٹلایا پس ہم نے اسے اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ کشتی میں سوار تھے بچالیا اور غرق ہونے والوں کا جانشین بنا دیا اور جن لوگوں نے ہماری نشانیاں جھٹلائی تھیں ان سب کو غرق کردیا تو دیکھو ان لوگوں کا حشر کیسا ہوا جو خبردار کردیئے گئے تھے ؟
نوح (علیہ السلام) کی اتنی زوردار دعوت کو بھی جھٹلا دیا گیا ، ہم نے بھی اس کی مدد کر کے دکھا دیا 104 ؎ اس آیت میں نوح (علیہ السلام) کی دعوت کا انجام ذکر کردیا گیا کہ جب قوم نوح نے نوح (علیہ السلام) کو مکمل طور پر جھٹلا دیا تو ہم نوح (علیہ السلام) اور اس پر ایمان لانے والوں کو جو ایک کشتی میں سوار کرا دیئے گئے تھے سب کو اپنے عذاب طوفان سے بچالیا اور پھر انہیں اس زمین پر آباد کیا جن سے ان کی قوم سے مزید قومیں پیدا ہوئیں اور جن لوگوں نے ہمارے نبی نوح (علیہ السلام) کو جھٹلایا تھا ان سب کو طوفان میں غرق کر کے رکھ دیا اسے دیدہ بینا رکھنے والے عبرت کی نگاہ سے دیکھ سکتے ہیں اور اس سے سبق حاصل کرسکتے ہیں کہ دعوت الٰہی کے تسلیم نہ کرنے والوں کا انجام کیسا بھیانک ہوتا ہے۔ نوح (علیہ السلام) کی دعوت کا مکمل اختصار اور انجام اور اس سے نکلنے والے اسباق کا ذکرہم انشاء اللہ العزیز سورة ہود میں نوح (علیہ السلام) کی دعوت کے اختتام پر کریں گے وہاں سے ملاحظہ فرما لیں ۔ سورة ہود کی آیت 49 کے اختتام پر ملاحظہ ہو۔
Top