Urwatul-Wusqaa - Hud : 21
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں کا (اپنا) وَضَلَّ : اور گم ہوگیا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ افترا کرتے تھے (جھوٹ باندھتے تھے)
یہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنی جانیں تباہی میں ڈالیں اور زندگی میں جو کچھ افتراء پردازی کرتے رہے وہ سب ان سے کھوئی گئی
انہوں نے اپنے آپ کو نقصان پہنچایا اور جن کے سہارا پر وہ جئے ہو بھی ان کے کام نہ آئے 32 ؎ کتنے بد بخت نکلے کیا ان کی اس بد بختی کا کوئی اندازہ لگا سکتا ہے جب ان کے سارے منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ اپنے معبود ان باطل سے بخشش اور نجات کی جو حسین توقعات انہوں نے وابستہ کر رکھی تھی وہ سب کی سب خاک میں مل گئیں ۔ وہ آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھتے رہے لیکن ان کے معبود ان باطل کا تو کہیں نام و نشان تک نہ تھا ۔ اس لئے کہ انہوں نے جن کو مشکل کشا بنائے رکھا وہ اپنی ہی سمجھ کے مطابق بنائے رکھا ۔ ان مشکل کشا سمجھے گئیوں نے تو ان کو یہ حکم نہیں دیا تھا وہ ساری زندگی سراب ہی کو پانی سمجھتے رہے لیکن آخر سراب کا اس میں کیا قصور تھا۔
Top