Urwatul-Wusqaa - Hud : 2
اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنَّنِیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌۙ
اَلَّا : یہ کہ نہ تَعْبُدُوْٓا : عبادت کرو اِلَّا اللّٰهَ : اللہ کے سوا اِنَّنِيْ : بیشک میں لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْهُ : اس سے نَذِيْرٌ : ڈرانے والا وَّبَشِيْرٌ : اور خوشخبری دینے والا
یہ کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو یقین کرو میں اس کی طرف سے تمہیں خبردار کرنے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں
اس کا سب سے پہلا اعلان وہی عالم گیر اعلان ہے جو ساری دعوتوں کا پیغام اول ہے 4 ؎ قرآن کریم کو اس شان و عظمت سے نازل کرنے کا مدعا کیا ہے ؟ صرف اس بات کا اعلان جو اول دن سے تمام دعوتوں کا عالمگیر اعلان رہا ہے کہ : 1۔ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو۔ 2۔ میں اس رب ذوالجلال والاکرام کی طرف سے مامور ہوں اور اس لئے مامور ہوں کہ تشیر اور تنذیرکا فرض رسالت ادا کروں اور ایمان و نیک عمل کی کامرانیوں کی خوش خبری سنا دوں ۔ 3۔ میرا پیام یہ ہے کہ تمہاری جبین نیاز صرف اس کی بارگاہ صمدیت میں زمین بوس ہو اور تم ہر جائی نہ بنو ، تمہاری جبہہ فرسائی کلئے صرف اور صرف ایک ہی ذات گرامی ہو جو سب کا معبود و الٰہ ہے۔
Top