Urwatul-Wusqaa - Hud : 4
اِلَى اللّٰهِ مَرْجِعُكُمْ١ۚ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف مَرْجِعُكُمْ : لوٹنا ہے تمہیں وَھُوَ : اور وہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قدرت والا
تم سب کو اللہ کی طرف ہی لوٹ کر جانا ہے اور اس کی قدرت سے کوئی بات باہر نہیں
تم سب کو اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور اس کے علم سے کچھ بھی باہر نہیں 7 ؎ زیر نظر آیت میں پچھلی آیت کی مزید وضاحت فرما دی کہ تم جیسا کرو گے یقینا ویسا ہی بھرو گے اور دنیا میں تم جو کچھ بھی کرو گے اچھا یا برا انجام کار تم سب کو مرنے کے بعد اس مالک حقیقی کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور وہ ہرچیز پر قادر ہے۔ اس کیلئے کچھ مشکل نہیں کہ مرنے اور خاک ہونے کے بعد تم کو دوبارہ جمع کر کے از سر نو انسان بنا کر کھڑا کر دے۔ کیونکہ وہ پیدائش تمہاری دنیوی زندگی کی پیدائش نہیں ہوگی جس کے ساتھ مرنا لازم کیا گیا ہو اور تم آہستہ آہستہ بڑھ کر جوان ہو اور بلوغت کو پہنچوتا کہ تمہارے اعمال دیکھے جائیں کہ تم کیا کرتے ہو ۔ یہ دارالعمل کے لئے پیدائش نہیں بلکہ دارالجزاء کیلئے پیدائش ہے اور وہ ایک بار ایک ہی طرح کی پیدائش ہوجائے گی تمہارا توالد و تناسلدوبارہ نہیں ہوگا بلکہ تم سب ایک ہی جیسی مخلوق ہو گے اور تمہارا حسب و نسب وہی رہے گا جس کی وساطت سے تم درالعمل میں داخل ہوئے تھے اور کوئی تم میں بیٹا تھا تو کوئی باپ ۔ اس پیدائش کے اعتبار سے تم سب اللہ کی مخلوق ہو گے وہی مخلوق جو پہلے اس درالعمل میں رہ کر گئے۔ رہا عذاب وثواب کا معاملہ تو وہ روح کے ساتھ مختص ہے تمہیں جو جسم عطا ہوگا ضروری ہے کہ وہ ایک انسان ہی کا ہو اور ہو بہو وہی ہو جو اس دنیا میں تم کو دیا گیا تھا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو اور پھر جب اس جسم کے ساتھ جو عام مثال میں موجود تھا تمہارا تعلق قائم ہوگیا تو عذاب وثواب کا احساس بھی جاری ہوگیا گویا ایک بےہوش کو دوبارہ ہوش میں لے آیا گیا اور اس آپریشن کا احساس اس وقت ہوا جب ہوش و حواس درست ہوئے بس اس آخرت کی زندگی اور جسم کو سمجھنے کیلئے اس پر قیاس کرلو لیکن اصل حقیقت حال تو اللہ ہی کی ذات جانتی ہے جو سارے غیبوں کا جاننے والا ہے یعنی جو چیزیں ہمارے لئے غائب ہیں اس کیلئے غائب نہیں۔
Top