Urwatul-Wusqaa - Hud : 5
اَلَاۤ اِنَّهُمْ یَثْنُوْنَ صُدُوْرَهُمْ لِیَسْتَخْفُوْا مِنْهُ١ؕ اَلَا حِیْنَ یَسْتَغْشُوْنَ ثِیَابَهُمْ١ۙ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ١ۚ اِنَّهٗ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
اَلَآ : یاد رکھو اِنَّھُمْ : بیشک وہ يَثْنُوْنَ : دوہرے کرتے ہیں صُدُوْرَھُمْ : اپنے سینے لِيَسْتَخْفُوْا : تاکہ چھپالیں مِنْهُ : اس سے اَلَا : یاد رکھو حِيْنَ : جب يَسْتَغْشُوْنَ : پہنتے ہیں ثِيَابَھُمْ : اپنے کپڑے يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا يُسِرُّوْنَ : جو وہ چھپاتے ہیں وَمَا يُعْلِنُوْنَ : اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں اِنَّهٗ : بیشک وہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : دلوں کے بھید
یہ لوگ اپنے سینوں کو لپیٹتے ہیں کہ اللہ سے چھپیں مگر یہ لوگ جب اپنے سارے کپڑے اپنے اوپر ڈال لیتے ہیں تو اس وقت بھی نہیں چھپ سکتے ، جو کچھ یہ چھپا کر کریں اور جو کچھ کھلم کھلا کریں سب اللہ کو معلوم ہے وہ تو سینے کے اندر کے بھید جاننے والا ہے
اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں اس کیلئے کپڑے ڈالنے والا اور ننگا برابر ہیں 8 ؎ اس میں ایک طرح سے منافقین کو سمجھایا جا رہا ہے کہ تم لوگ اپنی عداوت اور رسول اللہ ﷺ کی مخالفت کو اپنے نزدیک خوب چھپانے کی کوشش کرتے ہو تمہارے سینوں میں حسد و بغض کی آگ بھری ہوئی ہے اور تم اس پر پردہ ڈال کر یہ خیال کرتے ہو کہ ہمارا اصل حال کسی کو معلوم نہیں ہوگا حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ تم کپڑوں کی تہہ میں اور پردوں کی اوٹ میں جو کچھ کرتے ہو وہ اللہ سے تو مخفی نہیں اور پھر جب اللہ پر روشن ہے تو وہ اپنے رسول ﷺ کو جس جس بات سے چاہے گا واقف کر دے گا ۔ لہٰذا تمہارے اعمال کا ذرہ ذرہ اللہ کے سامنے ہے اس کے علم سے جب ایک چیونٹی کا سوراخ بھی پوشیدہ نہیں تو انسان کے انکار و اعمال کیونکر پوشیدہ رہ سکتے ہیں۔ کیا تم اپنے سینوں میں رسول اللہ ﷺ کے خلاف آگ رکھ کر اور پھر سینوں کپڑے اوڑھ کر اس آگ کو چھپائے بیٹھے ہوئے حالانکہ تمہاری ساری حالت اس بذات الصدور پر روشن ہے۔ پھر غور کرو اور اچھی طرح سن لو کہ جب تم خوب کپڑے اوڑھ لیتے ہو یا ان کپڑوں کو اتار پھینکتے ہو تو تمہاری یہ دونوں حالتیں اللہ تعالیٰ پر ایک جیسی ہیں وہ تمہارے ہر قسم کے ظاہر اور ہر قسم کے باطن سے اچھی طرح واقف ہے اور اس سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں ۔ تمہارا چھپا کر کیا اور ظاہر کیا دونوں اللہ پر واضح ہیں 9 ؎ کس طرح ان کی غلط فہمی دور کی جا رہی ہے کہ وہ ان تمام کاوشوں اور کوششوں کے باوجود اپنے عزائم کو اللہ سے نہیں چھپا سکتے اس کے رسول ﷺ کے متعلق بغض وعناد کے جو گھنائونے جذبات انہوں نے اپنے دلو کے نہاں خانوں میں بڑے مہارت سے چھپائے ہوئے ہیں وہ ان سے اچھی طرح آگاہ ہیں بلکہ جب رات کے وقت وہ بستر پر دراز ہوتے ہیں اور ہر طرح کا اندھیرا چھایا ہوتا ہے اور ہو کا عالم ہوتا ہے اور وہ اپنے آپ کو لحاف یا چادر میں لپیٹ لیتے ہیں اس وقت بھی وہ علیم وخبیر اور سمیع وبصیر ان کی ہر حرکت کو جان رہا ہوتا ہے تو ایسے ہمہ دان اور ہمہ بین خدائے ذوالجلال والاکرام سے چھپانے کی کوشش کرنا محض نفس فریبی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ نادانو ! تم کس سے چھپ رہے ہو اور کس سے اپنے دلوں کے نفاق اور اسلام دشمنی کو چھپا رہے ہو اس ذات پاک سے اس ہمہ دان اور ہمہ بین سے جو تمہارے ظاہر کو بھی جانتا ہے اور تمہارے باطن کو بھی جو تمہارے ان اعمال کو بھی دیکھ رہا ہے جو تم چھپا کر کرتے ہو اور ان کو بھی جن کو تم بر ملا اور بےجھجھک کرتے ہو وہ تو ذات ہے جس سے تمہارے سینوں میں چھپا ہوا کوئی راز بھی مخفی نہیں اور نہ ہی ہو سکتا ہے۔ تم بھی عجیب ہو کہ اپنے سینوں کے بھیت چھپاتے ہو اور نہیں سمجھتے کہ اس ذات الٰہ کے علم سے کوئی بات پوشیدہ نہیں ۔ اس مضمون پر گیارہو واں پارہ ختم ہو رہا ہے۔
Top