Urwatul-Wusqaa - Hud : 71
وَ امْرَاَتُهٗ قَآئِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنٰهَا بِاِسْحٰقَ١ۙ وَ مِنْ وَّرَآءِ اِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ
وَامْرَاَتُهٗ : اور اس کی بیوی قَآئِمَةٌ : کھڑی ہوئی فَضَحِكَتْ : تو وہ ہنس پڑی فَبَشَّرْنٰهَا : سو ہم نے اسے خوشخبری دی بِاِسْحٰقَ : اسحٰق کی وَ : اور مِنْ وَّرَآءِ : سے (کے) بعد اِسْحٰقَ : اسحق يَعْقُوْبَ : یعقوب
اور اس کی بیوی بھی کھڑی تھی وہ ہنس پڑی پس ہم نے اسے اسحاق (علیہ السلام) کی خوشخبری دی اور اس بات کی بھی کہ اسحاق سے یعقوب (علیہما السلام) کا ظہور ہو گا
آپ (علیہ السلام) کی اہلیہ سارہ ؓ دہلیز میں کھڑی تھیں کہ مہمانوں نے ان کو بیٹے کی خوشخبری سنا دی 94 ؎ سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) کی اہلیہ محترمہ اپنے خیمہ یا دروازہ میں کھڑی تھیں خواہ مہمانوں کی گفتگو سننے کیلئے یا مزید کسی چیز کے پیش کرنے کے انتظار میں یا کسی اپنی ضرورت و حاجت کیلئے تو ان مہمانوں نے چلتے وقت سیدھا سارہ کو بیٹے کی خوشخبری سنا دی اور ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا کہ آپ کو اللہ ایسا بیٹا دے گا جس کے ہاں نسل آگے بڑھے گی اور اس کو اللہ تعالیٰ (یعقوب) فرزند عطا فرمائے گا یعنی سارہ کو بیٹے کے ساتھ ہی پوتے کی خبر بھی سنا دی۔ حضرت سارہ ؓ نے مہمانوں کو دیکھا تو ہنس دیں ، کیوں ؟ اس لئے کہ ابراہیم (علیہ السلام) کی تشویش ختم ہوگئی اور ظاہر ہے جب ابراہیم (علیہ السلام) کو مہمانوں کے نہ کھانے سے تشویش ہوئی تھی تو آپ کے گھر والوں پر بھی اس کا اثر لازم تھا جب ابراہیم (علیہ السلام) کی تشویش دور ہوگئی تو سیدہ سارہ ؓ کی تشویش بھی خود بخود ختم ہوگئی۔ جس کے باعث آپ ہنس دیں لیکن سارہ ؓ کی ہنسی کو مہمانوں نے بھی دیکھایا نہیں ؟ تو اس کا کوئی ذکر تک موجود نہیں ہاں ! مہمانوں نے فی نفسہ سارہ ؓ کو دیکھا تو ان کو بیٹے اور بیٹے کے بعد پوتے کی خبر سنا دی رہی یہ بات کہ یہ خبر تو ابراہیم (علیہ السلام) کو پہنچانا چاہئے تھی انہوں نے خصوصاً سارہ ؓ کو کیوں خوشخبری سنائی اس لئے کہ ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس تو پہلے ہی ہاجرہ ؓ کے بطن سے اولاد موجود تھی یعنی اسماعیل جیسا فرزند ارجمند اللہ نے دیا ہوا تھا لیکن سارہ ابھی تک اولاد سے محروم تھیں پھر ابراہیم (علیہ السلام) کو خوشخبری دی جاتی تو یہ بات متعین بھی نہ ہوئی تھی کہ ابراہیم (علیہ السلام) کو وہ بیٹا کس عورت سے دیا جائے ہاجرہ ؓ سے سارہ سے یا قطورا سے لیکن سارہ کو خوشخبری دینے کا مطلب تو صاف اور واضح ہے کہ اگر سارہ کے بیٹا ہوگا تو وہ ابراہیم (علیہ السلام) ہی کا ہوگا نہ کہ کسی اور کا اس لئے انہوں نے براہ راست ؓ کو خوشخبری سنائی تاکہ ان کو معلوم ہوجائے کہ یہ بیٹا انہی کے بطن سے ہوگا اور ایسا ہوگا کہ جس کی رجسٹری ہوچکی ہے کہ جب تک اس کے ہاں یعقوب پیدا نہ ہو وہ مر بھی نہیں سکتا۔
Top