Urwatul-Wusqaa - Hud : 75
اِنَّ اِبْرٰهِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِیْبٌ
اِنَّ : بیشک اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم لَحَلِيْمٌ : بردبار اَوَّاهٌ : نرم دل مُّنِيْبٌ : رجوع کرنے والا
ابراہیم بڑا ہی بردبار ، نرم دل اور اللہ کی طرف رجوع ہو کر رہنے والا تھا
بلاشبہ ابراہیم (علیہ السلام) تحمل والے اور بردبار انسان تھے 98 ؎ آپ کی بردباری اور تحمل ہی کا یہ نتیجہ تھا کہ لوط عیہ السلام کی قوم جو دنیا کی اقوام میں سے ایک انوکھی قوم تھی اور بدکاری و بدکرداری اور غیر فطری افعال میں آپ اپنی مثال تھی ان سے انتقام لینے میں جلد بازی سے روک رہے تھے حالانکہ وہ جلد بازی نہ تھی بلکہ ایک مدت گزرنے کے بعد ان کے فیصلے کا وقت قریب آچکا تھا لیکن اس کے باوجود ابراہیم (علیہ السلام) ان کے عذاب کو موخر کردینے کی اپیلیں کر رہے تھے اور اس وقت تک وہ بات کرتے رہے جب تک کہ ان کو واضح طور پر بتا نہ دیا گیا کہ یہ فیصلہ الٰہی ہے جو کبھی ٹلنے والا نہیں۔
Top