Urwatul-Wusqaa - Hud : 90
وَ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ١ؕ اِنَّ رَبِّیْ رَحِیْمٌ وَّدُوْدٌ
وَ : اور اسْتَغْفِرُوْا : بخشش مانگو رَبَّكُمْ : اپنا رب ثُمَّ : پھر تُوْبُوْٓا اِلَيْهِ : اس کی طرف رجوع کرو اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب رَحِيْمٌ : نہایت مہربان وَّدُوْدٌ : محبت والا
اور اللہ سے معافی مانگو اور اس کی طرف لوٹ جاؤ میرا پروردگار بڑا ہی رحمت والا بڑا ہی محبت والا ہے
شعیب (علیہ السلام) نے کہا کہ لوگو ! اللہ سے معافی مانگو اور اس کی طرف رجوع کرو ۔ 115 اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے شعیب (علیہ السلام) نے قوم کے لوگوں کو مزید نصیحت فرمائی اور فرمایا کہ ” اللہ کی طرف لوٹ جائو اور اس سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرو ، میرا پروردگار بڑا ہی رحمت والا ، بڑا ہی محبت والا ہے۔ ‘ ‘ شعب (علیہ السلام) کی اپنی قوم کے نام یہ آخری نصیحت ہے جو آپ نے نہایت ہی دل گداز انداز سے فرمائی اور فرمایا کہ اے میری قوم کے لوگو ! اچھی طرح سن لو کہ اللہ تعالیٰ سنگ دل اور بےرحم نہیں ہے اور نہ ہی اس کو اپنی مخلوق سے کوئی دشمنی ہے کہ وہ خواہ مخواہ سزائیں سنا کر ہی خوش ہوتا ہو اور اپنے بندوں کو مار مار کر اپنی دھاک بٹھانا چاہتا ہو ، بالکل نہیں حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ اپنی سرکشیوں میں جب حد سے گزر جاتے ہو اور کسی طرح فساد بپا کرنے سے باز نہیں آتے اس وقت وہ تمہیں بادل نخواستہ سزا دیتا ہے ورنہ اس کا حال تو یہ ہے کہ تم خواہ کتنے ہی قصور کرچکے ہو جب بھی اپنے افعال پر نادم ہو کر اس کی طرف پلٹو گے تو اس کے دامن رحمت کو اپنے لئے وسیع پائو گے کیونکہ اپنی پیدا کی ہوئی مخلوق سے وہ بےپایاں محبت و شفقت رکھتا ہے۔ اس لئے اس مالک الملک رب ذوالجلال والا اکرام کے ہاں مایوسی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر تم اپنے گناہوں پر اظہار ندامت کرتے ہوئے مغفرت طلب کرو گے اور آئندہ کے لئے اس کے ساتھ اطاعت وانقیاد کا پیمان باندھو گے تو تمہیں اللہ تعالیٰ اپنے دامن رحمت میں جگہ عطا فرمائے گا اس کی مغفرت کا ایک چھینٹا تمہاری عمر بھر کی ساری غلطیوں اور نادانیوں کے لئے کافی ہوگا کیونکہ میرا رب جس کی رحمت واستہ کی میں تم کو خوشخبری دے رہا ہوں اس کی رحمت بےپایاں ہے اور اس کا بحر کرم بےکراں ہے ، اس کی عنایات کا بادل جب برستا ہے تو ہرچیز کو سیراب کردیتا ہے۔ تم بھی ذرا اس کو پکارا کر اور اس سے مغفرت طلب کر کے تو دیکھو بلاشبہ تم اس کو رحیم و ودود پائو گے۔
Top