Urwatul-Wusqaa - Ibrahim : 16
مِّنْ وَّرَآئِهٖ جَهَنَّمُ وَ یُسْقٰى مِنْ مَّآءٍ صَدِیْدٍۙ
مِّنْ وَّرَآئِهٖ : اس کے پیچھے جَهَنَّمُ : جہنم وَيُسْقٰى : اور اسے پلایا جائے گا مِنْ : سے مَّآءٍ : پانی صَدِيْدٍ : پیپ والا
اس کے پیچھے دوزخ ہے (دُنیا کی نامرادی کے بعد آخرت کی نامرادی) وہاں خون اور پیپ کا پانی پلایا جائے گا
کفار کیلئے دوزخ میں ان کی مہمانی اور ضیافت کا سامان کیا ہوگا ؟ 17 ؎ کفار و معاندین کی مہمانی کا ذکر بھی زیر نظر آیت میں کردیا گیا کہ ان کی ضیافت کس اشیاء سے کی جائے گی ؟ ان کے متعلق ارشاد ہوا کہ جہنم میں ان کو خون اور پیپ پیش کیا جائے گا اور اس سے اصل مراد ان کی تضحیک اور رسوائی ہے جو بطور مثال بیان کی گئی ہے اور ” ماہ صدید “ کھولتے ہوئے پانی کو بھی کہا جاتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ دنیا میں ان کو ذلت و رسوائی سے دوچار کرنے کے بعد انہیں فراموش نہیں کردیا جائے گا بلکہ ہمارے انبیاء اور رسول کی جو انہوں نے توہین کی تھی ان کے سامنے جو گستاخیاں کی تھیں اور قول حق سے انکار کیا تھا اس کے بدلے میں انہیں جہنم میں پھینک دیا جائے گا اور ان کو وہ کچھ وہاں کھانے کو دیا جائے گا جو دنیا کی زبان میں نہایت ہی گھٹیا اور بری غذا سمجھی گئی ہے جس کو انسان نہیں بلکہ جانور بھی کھانے سے گریز کرتے ہیں تاکہ ان کو نصیحت ہو اور یاد رکھنے کی بات یہ بھی ہے کہ یہ قوم کے جباروں اور متکبروں یعنی بڑے بڑے چودہریوں اور سرداروں کی ضیافت کا بیان ہے۔
Top