Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 83
فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ مُصْبِحِیْنَۙ
فَاَخَذَتْهُمُ : پس انہیں آلیا الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ مُصْبِحِيْنَ : صبح ہوتے
لیکن ایک دن صبح کو اٹھے تو ایک ہولناک آواز نے ان کو آپکڑا
ایک صبح کو وہ اٹھے ہی تھے کہ انکی ہلاکت نے ان کو آلیا : 83۔ سونا اور جاگنا تو انسان کی زندگی کے ساتھ جانے والی چیز ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی جب پکڑ آتی ہے تو وہ کہیں باہر سے نہیں آجاتی بلکہ ان کے اندر ہی پیدا ہوجاتی ہے اس ڈرائی گئی قوم کا بھی ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ ایک رات وہ بڑی آرام کی نیند سوئے تھے اور صبح ہوتے ہی اٹھ رہے تھے یا اٹھنے ہی والے تھے کہ دھر لئے گئے اور صبح ہوتے ہی ہمارے ہولناک عذاب نے ان کو ایسا پکڑا کہ ان میں سے ایک بھی نہ تھا جو اس پکڑ سے بچ گیا ہوتا وہ عذاب کیا تھا ؟ فرمایا کہ بس ایک ہولناک آواز ہی تھی کہ وہ بلند ہونے لگی اور اس نے بلند ہوتے ہوتے ان کے اوسان خطا کردیئے اور پھر کیا تھا بس کسی کی سمجھ میں کچھ نہ آیا اور ان کا کام تمام کر گیا ۔ بعد میں کوئی نہ تھا جو ان کی خبرگیری کرتا انجام کار عذاب کی گرفت چھوٹنے کے بعد صالح (علیہ السلام) نے انکی خبر گیری کی تو وہ گھروں میں اس طرح پڑتے تھے جیسے کٹے ہوئے درختوں کے تنے کاٹ کاٹ کر رکھے گئے ہوں اور وہ ان پر افسوس کرکے رہ گئے :
Top