Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 128
اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ هُمْ مُّحْسِنُوْنَ۠   ۧ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اتَّقَوْا : انہوں نے پرہیزگاری کی وَّالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو هُمْ : وہ مُّحْسِنُوْنَ : نیکو کار (جمع)
(اے پیغمبر اسلام ! ﷺ یقیناً اللہ انہیں کا ساتھی ہے جو متقی ہیں اور نیک عملی میں (ہر وقت اور ہر حال) سرگرم رہتے ہیں
نیک عملی میں سرگرم رہنے والوں کا اللہ مددگار ہوتا ہے : (142) ۔ زیر نظر آیت میں نبی اعظم وآخر ﷺ کو آخری ہدایت اس سورت میں دی جارہی ہے کہ اے پیغمبر اسلام ! اللہ تعالیٰ کی مدد ان لوگوں کے ساتھ ہوتی ہے جو دو صفتوں کے حامل ہوں ایک تقوی اور دوسرے احسان ۔ تقوی کا حاصل نیک عمل کرنا اور احسان کا مفہوم اس جگہ خلق خدا کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہے یعنی جو لوگ شریعت کے تابع ہوں اور اعمال صالح کے پابند ہوں اور دوسروں کے ساتھ احسان کا معاملہ کرتے ہوں اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ ہے اور یہ ظاہر ہے کہ جس کو اللہ تعالیٰ کی معیت اور نصرت حاصل ہو اس کا کوئی کیا بگاڑ سکتا ہے ؟ اختصار کے ساتھ زیر نظر آیت میں یہ بات کہی گئی کہ اے پیغمبر اسلام ! یہ قانون یاد رکھو کہ اللہ کی نصرت ان کا ساتھ دیتی ہے جو برائیوں سے بچتے ہیں اور جن کی زندگی نیک کرداروں کی زندگی ہوتی ہے ۔ اور اس مضمون پر سورة النحل کی تفسیر ختم ہو رہی ہے ۔ وللہ الحمد اولا واخرا وظاہرا و باطنا۔
Top