Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 20
وَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ لَا یَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّ هُمْ یُخْلَقُوْنَؕ
وَالَّذِيْنَ : اور جنہیں يَدْعُوْنَ : وہ پکارتے ہیں مِنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ لَا يَخْلُقُوْنَ : وہ پیدا نہیں کرتے شَيْئًا : کچھ بھی وَّهُمْ : اور وہ (خود) يُخْلَقُوْنَ : پیدا کیے گئے
اور اللہ کے سوا جن ہستیوں کو پکارتے ہیں ان کا حال تو یہ ہے کہ وہ کوئی چیز پیدا نہیں کرسکتے اور وہ خود کسی کے پیدا کیے ہوئے ہیں
اللہ تعالیٰ کے سوا جن کو تم پکارتے ہو وہ تو خود پیدا کئے گئے ہیں وہ کسی کو کیا پیدا کریں گے ؟ : 25۔ غور کرو کہ کتنے جامع اور مختصر الفاظ بیان فرمائے گئے ہیں جو ہر قسم کے جعلی معبودوں پر حاوی ہیں ۔ وہ بھی جن کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا اور انسان ان کو معبود مان بیٹھا مثلا فرشتے ‘ جن ‘ انبیاء کرام ‘ اولیاء عظام ‘ سورج ‘ چاند ‘ ستارے ‘ درخت دریا اور جانور وغیرہ اور وہ بھی جن کو انسان خود بناتا ہے یعنی گھڑتا ہے اور خود ہی معبود بنا لیتا ہے جیسے پتھر اور لکڑی کے بت وغیرہ اور قبریں اور مقبرے اگرچہ ان قبروں اور مقبروں کی کوئی شخص پرستش نہیں کرتا اور نہ ہی کوئی بتوں کو پوجتا ہے پوجا دراصل ان قبروں اور مقبروں والوں کی ہوتی ہے اور اسی طرح بتوں والوں کی لیکن یاروں نے اپنا الو سیدھا کرنے کے لئے بتوں کا نام لے لیا تاکہ دوسری طرف سے لوگوں کی توجہ ہٹا دی جائے ، آنے والی آیت مزید وضاحت کرر ہی ہے ۔
Top