Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 79
اَلَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآءِ١ؕ مَا یُمْسِكُهُنَّ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف الطَّيْرِ : پرندہ مُسَخَّرٰتٍ : حکم کے پابند فِيْ : میں جَوِّ السَّمَآءِ : آسمان کی فضا مَا : نہیں يُمْسِكُهُنَّ : تھامتا انہیں اِلَّا : سوائے اللّٰهُ : اللہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں
کیا پرندوں کو نہیں دیکھتے جو آسمان کی فضا میں مطیع و منقاد ہیں ؟ اللہ کے سوا کون ہے جو انہیں تھامے ہوئے ہے ؟ بلاشبہ ایمان والوں کے لیے اس بات میں بڑی نشانیاں ہیں
ذرا ان پرندوں ہی پر غور کرو جو آسمان و زمین کے درمیان اڑ رہے ہیں : 91۔ ان پرندوں کو کس نے پیدا کیا ؟ اور وہ کون ہے جس نے ان کو پیدا کر کے انکی روزی کا بندوبست بھی کردیا اور پھر صرف بندوبست ہی نہیں کیا بلکہ ہر روز روزی ان کو بہم پہنچا رہا ہے ؟ وہ کون ہے جس نے ان کو یہ اڑان بخشی اور وہ تمہارے اس زمین و آسمان کی درمیانی خلا میں اڑ رہے ہیں ۔ اچھا جس طرح کی حاجات کھانے پینے کی تمہاری ساتھ ہیں ان سب کے ساتھ بھی ہیں تو ان کی ساری احتیاجوں کو کون پورا کر رہا ہے ؟ اور انہوں نے کس سے سفارش کرائی ہے ‘ ۔ کس کا واسطہ ڈالا ہے ‘ کس کے توسط وتوسل یہ سب کچھ حاصل کر رہے ہیں اور یہ سب کچھ ان کو دیا جا رہا ہے جس کی ان کو ضرورت ہے اگر ان پر یہ سب کچھ بغیر کسی وسیلہ وواسطہ کے دے دیا جا رہا ہے تو کیا تم عقل وفکر اور سمجھ وسوچ اور نطق رکھنے کے باوجود ان جانوروں اور پرندوں سے بھی گئے گزرے ہو جن کو یہ یقین ہی نہیں آرہا کہ جب تک ہمارا داتا علی ہجویری نہ ہو ہم کو دیا ہی نہیں جاسکتا ۔ وہ رب العالمین جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے اس کی پروردگاری سے آخر تم کو کیوں انکار ہے اور تم اقتدار کی خاطر ‘ عزت کی خاطر ‘ عہدہ کی خاطر ‘ رزق کی خاطر ‘ اولاد کی خاطر اور اپنی نفسانی خواہشات کی خاطر کہاں کہاں دھکے کھا رہے ہو اور کس کس خانقاہ ‘ دربار اور درگاہ کی خاک چھان رہے ہو تم اس ذات پر ایمان کیوں نہیں رکھتے ہو جو تمہارے سارے داتوں کا بھی اکیلا ہی داتا ہے ، افسوس کہ جن ایمان والوں کے لئے پرندوں میں ان کی ہئیت ترکیبی میں آیات و علامات تھیں وہ ان درسگاہوں پر دھکے کھاتے رہے اور پتنگ اڑا کر ہی خوش ہوتے رہے اور دوسری قوموں نے اس راہنمائی سے فائدہ اٹھا کر طیارے اور معلوم نہیں کیا کیا بنا کر اس فضا کو بھر دیا اور اس کو مسخر کر کے وہاں اپنے جھنڈے گاڑ دیئے ، کھانا کس کے لئے تیار کیا گیا اور کھانے کے لئے کون حاضر ہوگیا وائے علمائے قوم اپنے سروں پر ہاتھ پھیر کر غور کرو۔
Top