Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 72
قَالَ اَلَمْ اَقُلْ اِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِیْعَ مَعِیَ صَبْرًا
قَالَ : اس (خضر) نے کہا اَلَمْ اَقُلْ : کیا میں نے نہیں کہا اِنَّكَ : بیشک تو لَنْ تَسْتَطِيْعَ : ہرگز نہ کرسکے گا تو مَعِيَ : میرے ساتھ صَبْرًا : صبر
اس نے کہا کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ تم میرے ساتھ صبر نہ کرسکو گے
صاحب موسیٰ نے کہا کہ میں نے نہیں کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ اس سفر میں صبر نہیں کر پائیں گے : 77۔ صاحب موسیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کو یاد دلایا کہ یہ بات تو سفر شروع کرنے سے پہلے ہی میں نے آپ کو کہہ دی تھی کہ آپ میرے اس سفر کے متحمل نہیں ہیں تو وہی بات ہوئی جو میں نے کہی تھی اور آپ سے صبر نہ ہوسکا اور آپ فورا مجھے ٹوک دیا حالانکہ یہ بات کرنے کا اگر حق تھا تو سب سے پہلے کشتی کے مالکوں کو تھا اور پھر ان لوگوں کو جو آپ کے علاوہ اس میں سوار تھے ، تعجب ہے کہ سب سے پہلے آپ ہی بول اٹھے جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ جو کچھ میں نے سفر شروع کرنے سے پہلے کہہ دیا تھا وہ بالکل سچ تھا کہ آپ میرے اس سفر میں میرے ساتھ رہنے کے متحمل نہیں ہیں موسیٰ (علیہ السلام) نے صاحب کی یہ بات سنی تو تقاضا چھوڑ دیا اور فرمانے لگے ۔
Top