Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 88
وَ اَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهٗ جَزَآءَ اِ۟لْحُسْنٰى١ۚ وَ سَنَقُوْلُ لَهٗ مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًاؕ
وَاَمَّا : اور اچھا مَنْ : جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَعَمِلَ : اور اس نے عمل کیا صَالِحًا : نیک فَلَهٗ : تو اس کے لیے جَزَآءَ : بدلہ الْحُسْنٰى : بھلائی وَسَنَقُوْلُ : اور عنقریب ہم کہیں گے لَهٗ : اس کے لیے مِنْ : متعلق اَمْرِنَا : اپنا کام يُسْرًا : آسانی
اور جو ایمان لائے گا اور اچھے کام کرے گا تو اس کے بدلہ میں اسے بھلائی ملے گی اور ہم اسے ایسی ہی باتوں کا حکم دیں گے جس میں اس کے لیے آسانی ہو
” ذوالقرنین “ کا اعلان کہ بھلائی کا بدلہ بھلائی سے دیا جائے گا : 94۔ بلاشبہ اس کی نیک سیرت اس بات کا جیتا جاگتا اعلان تھی اور تاریخ کے صفحات میں اس کے نام اپنے تو اپنے مخالفین نے بھی کوئی الزام نہیں رکھا اس کا یہ اعلان دنیوی زندگی کے لئے بھی ہوگا اور آخرت کی زندگی میں تو ایسا ہونا لازم قرار پایا ہے ۔ تاریخ اس بات کی بھی گواہ ہے کہ اس نے برائی کے بدلہ میں نیکی ہی کی اور یہ سب سے بڑی کردار کی خوبی ہے کہ برائی کے بدلہ میں نیکی کی جائے چناچہ تحریر ہے کہ ” حملہ کروئسیس کی طرف سے ہوا حالانکہ کروئسیس کے باپ نے خورس کے نانا اسٹیاگس سے صلح کرلی تھی اور باہم رشتہ داری بھی تاکہ مستقل طور پر جنگ کا خاتمہ ہوجائے لیکن کروئسیس اس کو برداشت نہ کرسکا اور آگے بڑھ کر خورس پر حملہ کردیا تاہم خورس کو فتح ہوئی اور کروئسیس قید کرلیا گیا ، اس کے بعد خورس نے اس کو زندہ جلا دینے کے لئے ایک الاؤ تیار کیا اور عین اس وقت جب کروئسیس اس الاؤ کے قریب گیا خورس نے اس کی رہائی کا اعلان کردیا اور اس کو باعزت زندگی گزرانے کی تلقین کی اور یہی وہ نیکی ہے جو اس نے برائی کے بدلہ میں کی جس سے دنیا کا کوئی شخص انکار نہیں کرسکتا کہ ایسا کرنا نیکی نہیں ۔ اسی طرح کی باتیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ وہ نبی یا رسول نہیں تھا تو ایک نہایت ہی صالح اور نیک طینت انسان ضرور تھا جس کی مثالیں اس دنیا میں کم ہی ملتی ہیں ۔
Top