بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Urwatul-Wusqaa - Maryam : 1
كٓهٰیٰعٓصٓ۫ۚ
كٓهٰيٰعٓصٓ : کاف۔ ہا۔ یا۔ عین۔ صاد
کاف۔ ہا۔ یا۔ عائین۔ صاد
سورة مریم اور حروف مقطعات میں پانچ حروف کی حکمت : 1۔ سورة مریم سے پہلے 14 ‘ 15 سورتوں میں حروف مقطعات آچکے ہیں ، سورة البقرہ میں ان کی پوری بحث بیان کردی گئی ہے اور باقی سورتوں پر مختصر اشارہ بھی کیا گیا ہے ، سب کا ماحصل بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ جن سورتوں کے مضامین انسانی زندگی کے ہر دور میں کام آنے والے اور انسانوں کو سبق دینے کے لئے بیان کئے ہیں ان پر انسانوں کو متوجہ کرنے کے لئے حروف مقطعات لائے گئے ہیں اور اس طرح متوجہ کرنے کے لئے عربوں کے ہاں ایسے حروف بولے جاتے تھے اور آج بھی لوگ ایک دوسرے کو متوجہ کرنے کے لئے مفرد حروف والفاظ بیان کرتے ہیں اور یہ بھی کہ جتنی زیادہ متوجہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اتنے ہی زیادہ حروف لائے جاتے ہیں ، زیر نظر سورت میں پانچ حروف مقطعات استعمال کئے گئے ہیں ، بعض مفسرین نے حروف مقطعات کی بحث میں یہ کہا ہے کہ یہ مختلف اسمائے الہی پر دلالت کرتے ہیں اور پھر ان کے خیال میں جن جن اسماء پر دلالت کرتے ہیں ان کا ذکر بھی کیا ہے لیکن یہ سب وہمی مفروضے ہیں یا ایک قسم کی پہیلیاں جن کے بیان کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہاں ! ان حروف کو احادیث میں لمبا کرکے اور کھینچ کھینچ کر پڑھنے کا ذکر آتا ہے جیسے کا ۔۔۔۔۔‘ ہا۔۔۔۔ ‘ یا ـ۔۔۔۔ ٗ عائی ۔۔۔۔۔ ن ‘ ۔۔۔۔۔ صا ۔۔۔۔ د ۔ گویا آگاہ کیا جارہا ہے کہ متوجہ ہو کر بات سنو اور غور وفکر کر کے سمجھنے کی کوشش کرو ‘ اللہ کرے سمجھ میں آجائے تو اس کے مطابق عمل کرنے کا پختہ عزم کرو۔
Top