Urwatul-Wusqaa - Maryam : 18
قَالَتْ اِنِّیْۤ اَعُوْذُ بِالرَّحْمٰنِ مِنْكَ اِنْ كُنْتَ تَقِیًّا
قَالَتْ : وہ بولی اِنِّىْٓ : بیشک میں اَعُوْذُ : پناہ میں آتی ہوں بِالرَّحْمٰنِ : رحمن (اللہ) کی مِنْكَ : تجھ سے اِنْ كُنْتَ : اگر تو ہے تَقِيًّا : پرہیزگار
مریم اسے دیکھ کر بولی اگر تو نیک آدمی ہے تو میں خدائے رحمن کے نام پر تجھ سے پناہ مانگتی ہوں !
فرشتہ چونکہ انسانی صورت میں متمثل تھا دیکھتے ہی آپ بول پڑیں : 18۔ سیدہ مریم ؓ گویا ہوئیں کہ خدا کی پناہ تو کتنا ہی پاکباز کیوں نہ ہو لیکن اس وقت بےاجازت اندر آنے والا تو کون ہے ؟ اچانک ایک انسان کو دیکھ کر جس سے پہلے کسی قسم کی شناسائی نہ تھی کس جلالت کے ساتھ آپ مخاطب ہوئیں یقینا یہ آپ ہی کا خاص مقام تھا ۔ یہ گویا سیدہ مریم ؓ کا ایک امتحان تھا جو اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندوں سے لیا ہی کرتا ہے اور اللہ والے ہمیشہ ایسے امتحانات پاس کرتے رہے ہیں ۔ یہ موقع کتنا نازل تھا اس کا اندازہ آپ اور میں نہیں کرسکتے لیکن اس اللہ کی بندی نے بات کرنے میں ایسا لہجہ اختیار کیا کہ فرشتہ بھی گویا حیران ہو کر رہ گیا ۔
Top