Urwatul-Wusqaa - Maryam : 21
قَالَ كَذٰلِكِ١ۚ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ١ۚ وَ لِنَجْعَلَهٗۤ اٰیَةً لِّلنَّاسِ وَ رَحْمَةً مِّنَّا١ۚ وَ كَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا
قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكِ : یونہی قَالَ : فرمایا رَبُّكِ : تیرا رب هُوَ : وہ یہ عَلَيَّ : مجھ پر هَيِّنٌ : آسان وَلِنَجْعَلَهٗٓ : اور تاکہ ہم اسے بنائیں اٰيَةً : ایک نشانی لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَرَحْمَةً : اور رحمت مِّنَّا : اپنی طرف سے وَكَانَ : اور ہے اَمْرًا : ایک امر مَّقْضِيًّا : طے شدہ
اس نے کہا ، ایسا ہی ہوگا ، تیرے پروردگار نے فرما دیا ہے اور یہ اس کیلئے کچھ مشکل نہیں ، اسے لوگوں کیلئے ایک نشانی بنا دوں گا اور میری رحمت اس کے ظہور میں ہوگی اور ایسی بات ہے جس کا ہونا طے ہوچکا ہے
فرستادہ فرشتہ بھی صحیح صورت حال سے آگاہ تھا اس نے فورا جواب دیا : 21۔ فرشتہ نے جواب دیا کہ ہاں ! بلاشبہ اللہ تعالیٰ آپ کی حالت کو اچھی طرح جانتا ہے اور اس نے یہ سب کچھ جانتے ہوئے ہی یہ پیغام بشارت آپ کو بھجوایا ہے (قال کذلک) بات اس طرح ہے کہ جس طرح آپ کہہ رہی ہیں کہ ابھی تک مساس نہیں اور بلاشبہ آپ بدکار بھی نہیں اور آپ سے کسی بدکاری کا گمان بھی نہیں (قال ربک وھ علی ھین) فرشتہ نے کہا کہ یہ بھی تو غور کر کہ تیرے رب پر بالکل یہ بات آسان ہے کہ وہ تیری روک کو دور کر دے جس رب ذوالجلال والاکرام نے یہ فیصلہ کیا ہے کیا وہ تیرے ان حالات کو درست نہیں کرسکتا ؟ قوم کے رواج کے خلاف یہ قدم اٹھانے کی ہمت آپ کو کسی نے دی ؟ آپ نے کسی کی رضا حاصل کرنے کے لئے اپنی قوم کے رواج کے خلاف قدم اٹھایا ؟ کسی کی رضا کے لئے یہ استروں کی مالا کو تو نے گلے کا ہار بنایا ؟ وہ رب کریم ہی تو ہے ، پھر تو اس کی رضا کی متلاشی ہو اور وہ تجھے چھوڑ دے یہ کیونکر ممکن ہو سکتا ہے ؟ لوگ خوشیاں منا رہے ہیں کہ ہمارے رواج کے خلاف کیا ہے تو مریم کبھی سکھ نہیں پائے گی لیکن ہم نے تجھے بیٹا عطا کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا ہے کہ ان لوگوں کے منہ پر تھوک دیا جائے اور یہ تیرے بیٹے کا سن کر اور دیکھ کر اپنے اندر ہی اندر کڑھتے رہیں اور تیرا بیٹا ان کے لئے ایک ایسا نشان قرار پائے کہ اس کو دیکھتے رہیں اور جلتے رہیں اور تیرا یہ بیٹا ان کی ساری سکیموں پر پانی پھیر دے ، ان کے نظریات کی تردید کے لئے زندہ وجاوید نشان ہو کر رہ جائے اور ان کی ساری بدشگونیاں انہیں پر پڑیں اور تیرا یہ بیٹا ہماری طرف سے تیرے لئے رحمت کا باعث ہو اور اس کے باعث تیرا نام ابد تک قائم رہے اور یہ ہماری طرف سے ایک فیصلہ کن بات ہے جو کسی کے ٹالے ٹل اور کسی کے روکے رک نہیں سکتی ، سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم ۔ بلاشبہ اس وقت سے لے کر جب اللہ تعالیٰ نے سیدہ مریم کو بیٹے کی خوشخبری سنائی آج تک سیدہ مریم (علیہ السلام) اور اس کا پاکیزہ اور پسندیدہ اور صاحب وجاہت بیٹا سیدنا عیسیٰ (علیہ السلام) دنیا کے لئے ایک نشان ٹھہرے اور آج سے لے کر رہتی دنیا تک وہ ایک نشان ہی رہیں گے ، کتنے لوگ آئے اور چلے گئے اور کتنے آئیں گے اور چلے جائیں گے لیکن ان دونوں ماں بیٹا کے نام ان لوگوں میں داخل ہیں جن کے نام مٹنے کے لئے رکھے جاتے ان کے اجسام کو فنا ہے لیکن ان کے ناموں کو ہرگز فنا نہیں ۔ انجیل میں ہے کہ سیدہ مریم (علیہ السلام) نے جب فرشتہ کی یہ بات سنی تو نہایت خوش ہوئی اور فرشتہ سے کہا کہ ” دیکھ ! میں خداوند کی بندی ہوں ‘ میرے لئے تیرے قول کے موافق ہو ‘ تب فرشتہ اس کے پاس سے چلا گیا ۔ “ (لوقا 1 : 28)
Top